اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبران کی تعلیمی قابلیت پبلک کرنے سے ادارہ گریزاں ہے کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے نوٹس جاری کرنے کے بعد خاموشی اختیار کر لی ۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق اور موجودہ ممبران کی تعلیمی قابلیت جاننے کے حوالے سے اسلام آباد کے رہائشی ایڈووکیٹ رضوان مجید نے اسلامی نظرتاتی کونسل کو ایک درخواست رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دی تھی کہ سابق اور موجودہ ممبران کی تعلیمی قابلیت مع اسناد مہیا کی جائے ۔
جس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل نے آر ٹی آئی ایکٹ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری کو اس کے حق سے محروم رکھا جس کے بعد شہری نے پاکستان انفارمیشن کمیشن اسلام آباد میں درخواست دی جس میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے درخواست اور اس کا ریویو فائل کیا تاہم اسلامی نظرتاتی کونسل نے انفارمیشن پبلک نہیں کی ہیں ۔
جس کے بعد پاکستان انفارمیشن کمیشن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کو 10 روز میں انفارمیشن دینے اور پبلک کرنے کا کہا تاہم اس کے باوجود بھی اسلامی نظریاتی کونسل نے معلومات جاری نہیں کی ہے جس کے بعد انفارمیشن کمیشن نے دوبارہ نوٹس جاری کئے تاہم اس کے بعد اب کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے ۔
شہری رضوان مجید کا کہنا ہے کہ اگر اسلامی نظریاتی کونسل سے انفارمیشن لیکر دینے میں پاکستان انفارمیشن کمیشن بھی ناکام رہتا ہے تو اس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا ۔ واضح رہے کہ جاننے کے حق کے اس ایکٹ پر کمیشن موجود ہونے کے باوجود بعض ادارے اپنا ڈیٹا دینے میں مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اداروں کے اندر شفافیت و میرٹ کا قتل اور کمیشن کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہو جاتا ہے ۔

