قائم مقام وائس چانسلر نے اپنی کارکردگی دکھانے کے چکر میں پاکستان فارمیسی کونسل کے ساتھ دھوکا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے اسلام اباد کیمپس میں جلد بازی میں فارمیسی فیکلٹی قائم کرنے کے لیے فارمیسی کونسل کو دورے کی دعوت دے دی جبکہ اسلام اباد کیمپس میں فیکلٹی آف فارمیسی کے لیے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
فارمیسی کا کوئی بھی استاد موجود نہیں ہے نہ ہی کسی قسم کا کوئی تجرباتی سامان اور آلاتِ موجود ہیں لیکن جب وائس چانسلر نے فارمیسی کونسل کو دورے کی دعوت دے دی تو پھر اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لیے کراچی کیمپس سے کلیہ فارمیسی کی انچارج اور قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر مہ جبین صاحبہ کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر اندر کراچی کیمپس سے فارمیسی سے متعلق کتابیں الات اور عملہ لے کر اسلام اباد کیمپس پہنچیں تاکہ فارمیسی کونسل کے دورے کے موقع پر وہاں یہ دکھایا جا سکے کہ ہم فارمیسی کونسل کی مطلوبہ سہولیات کے مطابق پروگرام چلانے کے اہل ہیں
وائس چانسلر کی ہدایت کے مطابق ڈاکٹر مہ جبین صاحبہ اپنے اسٹاف کے ہمراہ جن میں لیکچرار ڈاکٹر عبید کورای لیپ اسسٹنٹ محمد فیضان لیب اسسٹنٹ محمد ریحان ،کمپیوٹر آپریٹر معین نائب قاصد وارثی ڈرائیور رمضان اور دیگر عملہ شامل ہیں ۔اس مقصد کے لیے یونیورسٹی کی ہائی ایس گاڑی استعمال کی گئی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر مہ جبین صاحبہ خود فارمیسی کونسل کی ایک رکن بھی ہیں ان کے دور میں ہی حقائق چھپانے غلط بیانی کرنے اور طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے کی بنا پر وفاقی اردو یونیورسٹی کو ماضی میں فارمیسی کونسل نے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس میں سے ایک اور 20 لاکھ روپے فارمیسی کونسل کو ادا کر دیے گئے ہیں۔اور مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا ۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کی موجودہ انتظامیہ نے ایک بار پھر فارمیسی کونسل کی انکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے، تاکہ یہ سامان وہاں کے شعبہ فارمیسی کا ظاہر کر کے شعبہ کھولنے کے لیے فارمیسی کونسل سے این او سی حاصل کی جائے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کی موجودہ قائم مقام رجسٹرار محترمہ مہہ جبی صاحبہ خود فارمیسی کونسل کے ممبر ہیں۔
ذرائع کے مطابق فارمیسی کونسل کے جنرل سیکرٹری تنویر صاحب ڈاکٹر مہہ جبین کے اچھے دوست ہیں اور انہی کے مشورے پر اس قسم کی جال سازی کی جا رہی ہے ۔

