Monday, December 8, 2025
صفحہ اولتازہ تریناسلام آباد HEC کی ہٹ دھرمی برقرار، اپوبٹا نے دھرنا جاری رکھنے...

اسلام آباد HEC کی ہٹ دھرمی برقرار، اپوبٹا نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

اسلام آباد :  چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کی ہٹ دھرمی برقرار، اپوبٹا نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

 

تفصیلات کے مطابق آل پبلک یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن (اپوبٹا) کی کال پر ملک بھر کی سرکاری جامعات کے بی پی ایس ٹیچرز نے ایچ ای سی کے ہیڈآفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔

 

احتجاج کے دوران مقامی انتظامیہ نے اساتذہ قائدین اور ایچ ای سی حکام کے درمیان مذاکرات کی کوشش کی جو چیئرمین ایچ ای سی کی ہٹ دھرمی اور ان کے نمائندوں کی غیرسنجیدگی اور بے اختیار ہونے کے اظہار کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔ جس کے بعد اپوبٹا کے قائدین نے دھرنا اگلے دن (بدھ کو) بھی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

 

دھرنے کے دوران ملک بھر کی جامعات سے آئے ہوئے اساتذہ قائدین نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا اور کہا کہ وہ پبلک یونیورسٹی بی پی ایس اساتذہ کی محکمانہ ترقی کی پالیسی اور سروس سٹرکچر کی منظوری کا نوٹیفیکیشن حاصل کئے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔ اپوبٹا قائدین نے یونیورسٹی اساتذہ کے استحصال، ان کے پیشہ وارانہ ترقی کے حق کی پامالی اور ناانصافی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ چئیرمین ایچ ای سی اب وائس چانسلرز کو استعمال کرکے اساتذہ کو آئین پاکستان میں دئیے گئے تنظیم سازی اور پرامن اجتماع کرنے کے حق سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اساتذہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں مگر اساتذہ کسی صورت اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وہ جامعات کے وائس چانسلرز سے اپیل کرتے ہیں کہ چیئرمین ایچ ای سی کی دھونس دھاندلی میں نہ آئیں اور اپنی جامعات کا تعلیمی ماحول خراب نہ ہونے دیں۔

 

انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی ملک بھر کی جامعات کا تعلیمی عمل اور ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں حکومت پاکستان بالخصوص وزیراعظم اور وزیر تعلیم اس بات کا نوٹس لیں اور چئیرمین ایچ ای سی کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب عزت مآب جسٹس قاضی فائز عیسی سے سوموٹو نوٹس لینے اور یونیورسٹی اساتذہ کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوشش کرنے اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی کرنے پر چئیرمین ایچ ای سے کونوٹس جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

 

احتجاجی دھرنے کے دوران شرکاء اپنے حق اور ایچ ای سی انتظامیہ کی نااہلی، بے حسی اور غیر انسانی روہے کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے۔ احتجاجی دھرنے سے اپوبٹا کے صدر ڈاکٹر سمیع الرحمان، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر ریحانہ کوثر، ڈاکٹر حفصہ جمشید، ڈاکٹر امتیاز شفیق، ڈاکٹر رضوان کوکب، ڈاکٹر آصف جان، ڈاکٹر کامران زکریا، ڈاکٹر منظور، ڈاکٹر شرافت حسین، اور دیگر نے خطاب کیا۔

 

اس سے قبل اپوبٹا نے ایچ ای سی ہیڈکوارٹرز کے سامنے دھرنے کا آغاز کیا دھرنا اپوبتا کے یک نکاتی مطالبے یعنی سرکاری جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کے لئے پروموشن پالیسی منظور کرنے کے نوٹیفیکیشن کے اجراء تک جاری رہے گا۔ احتجاجی دھرنے میں اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونوا، بلوچستان، آزاد کشمیراورگلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام علاقوں کی سرکاری جامعات میں کام کرنے والے بی پی ایس اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

 

دور دراز علاقوں اور شہروں سے اساتذہ کےقافلے بسوں، کاروں اور دیگر گاڑیوں میں احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لئے اسلام آباد پہنچے، احتجاجی دھرنا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے بی پی ایس اساتذہ کی ترقی سے متعلق پالیسی کی منظوری اوراس سے متعلق نوٹیفیکیشن کے اجرا تک جاری رہے گا۔

 

 

واضح رہے کہ ملک کے تمام حکومتی و نیم حکومتی اداروں اور محکموں میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے لئے محکمانہ ترقی کا نظام موجود ہے مگر ملک بھر میں موجود لگ بھگ 150 سرکاری جامعات کے 50 ہزار سے زائد بی پی ایس اساتذہ محکمانہ ترقی کے حق سے سالہا سال سے محروم ہیں۔ سروس سٹرکچر اور محکمانہ ترقی کا کوئی نظام موجود نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی اساتذہ کی ترقی اور سنیارٹی سے متعلق سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ایچ ای سی کی سالہا سال سے جاری سنگین غفلت، نااہلی اور بے حسی ہے۔ اساتذہ کی لئے ترقی کا نظام دینا ایچ ای سی آرڈی نینس مجریہ 2002 کی سیکشن 10 کی ذیلی شق کیو کے تحت اس کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر اپنے قیام کے 20 سال بعد بھی ایچ ای سی نے ذمہ داری پوری نہیں کی۔

 

اپوبٹا سرکاری جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کے سالہا سال سے جاری استحصال اور حق تلفی کے خاتمے اور اساتذہ کے ترقی کے حق کے لئے پچھلے 3 سال سے جدوجہد کررہی ہے اور اس دوران اس نے احتجاج اورمزاکرات کے دوران ایچ ای سی سے اساتذہ کے ترقی کے حق کو تسلیم کرایا ہے جس کے نتیجے میں ایچ ای سی نے چار بار تحریری معاہدے کئے کہ اگلے دو یا تین ماہ کے اندر پروموشن پالیسی منظور کر کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ مگر ہر بار ایچ ای سی کے حکام نے وعدہ خلافی کی اور تاخیری ہتھکنڈے آزمائے اور تاحال یہ سلسلہ جاری ہے۔

 

ایچ ای سی کے غیرسنجیدہ اور غیرذمہ دارانہ روہے کی وجہ سے 150 سرکاری جامعات کے اساتذہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اورانہوں نے ایچ ای سی ہیڈآفس کے سامنے 31 اکتوبر بروز منگل دن 11 بجے سے احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا ہے، احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری یعنی ایچ ای سی کمیشن کی طرف سے سرکاری جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کی پرموشن پالیسی کی منظوری اور حتمی نوٹیفییکشن کے اجراء تک جاری رہے گا۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین