Sunday, December 7, 2025
صفحہ اولNewsسندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کے بڑھتے کیسز ‛ طالبہ کی...

سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کے بڑھتے کیسز ‛ طالبہ کی خود کشی کی دھمکی

کراچی : سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی کی طالبہ نے خودکشی کی دھمکی دے دی ، یونیورسٹی میں خواتین اساتذہ ، پی ایچ ڈی طالبہ سمیت متعدد ہراسمنٹ کیسز کی شکایات کے باوجود وائس چانسلر کارروائی کرنے سے مسلسل گریزاں ہیں ۔ جس کی وجہ سے متعدد کیسز عدالتوں اور کمیش میں زیر التوا اور طالبات ویڈیوز بنا کر وائرل کر چکی ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی کی طالبہ نے خودکشی کی دھمکی دیتے ہوئے ایک ہاتھ سے لکھی ہوئی درخواست وائس چانسلر کو ای میل کی ہے ، ای میل میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی کا ماحول مسلسل خراب کیا جارہا ہے اور کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے ۔

ایجوکیشن نیوز کے نمائندہ کو حاصل ہونے والی ای میل کے مطابق طالبہ کے وائس چانسلر کو لکھا ہے کہ ’’ میں پیر کو آئی ٹی بلڈنگ سے خودکشی کرنے جا رہی ہوں۔ کیوں کہ کوآرڈینیٹر مظفر شاہ اور ایڈمیشن آفس کے افراد نے مجھے بہت تنگ کر دیا ہے اور یہی سب میری موت کے ذمہ دار ہونگے ۔ یہ خط میرے پاس بھی ہے اور میری لاش سے برآمد بھی ہو گا ۔ مظفر شاہ کئی طالبات کو کو بلیک میل کر چکا ہے ۔ یہ سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی میں ایک بہت بڑے ظلم کے مترادف ہے ۔

طالبہ نے مزکورہ ای میل اسٹوڈنٹ ایڈوائزر کو بھی بھیجی ، جس کے جواب میں ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئر محمد نعیم احمد نے طالبہ کو واپس ای میل کہ آپ کی ای میل پڑھنے کے بعد میں بہت پریشان ہوں ۔ آپ کی زندگی انتہائی قیمتی ہے، اور ہمیں آپ کی حفاظت کا خیال ہے اور خیریت ہر چیز سے بڑھ کر ہے ۔ براہ کرم میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے آپ کو کسی بھی طرح سے نقصان نہ پہنچائیں ، ہم آپ کی شکایت کو فوری طور پر حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔

ای میل کے جواب میں مذید لکھا ہے کہ ہمارے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد ہم کسی بھی ایسے ریکارڈ تک نہیں پہنچ سکے جس میں شکایت کرنے والی طالبہ کا نام ہو ، آپ کے ای میل میں کوئی بھی شناخت فراہم نہیں کی گئی ۔براہ کرم اپنا پورا نام، طالب علم کی شناخت، شعبہ، اور رابطہ نمبر جلد از جلد اپنی سہولت پر شیئر کریں ۔ ہم مکمل راز داری کے ساتھ آپ کا معاملہ حل کریں گے ۔یاد رکھیں کہ آپ کی حفاظت اور ذہنی سکون ہماری اولین ترجیح ہے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل یونیورسٹی میں سموں کیخلاف ایک شکایت پی ایچ ڈی طالبہ نے کی تھی ، جس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ،جس کے بعد مذکورہ طالبہ محتسب میں شکایت لیکر چلی گئی ۔ اس کے علاوہ ایک طالبہ اقرا شاہانی نے ویڈیو بنا کر وائرل کی تھی ۔ جب کہ اقرا شاہانی نے محتسب سے اپنا کیس جیت کر آ گئی جس کے باوجود وائس چانسلر نے کوئی کارروائی کی ہے نہ ہی طالبہ کا معاملہ حل کیا ہے ۔

اس کے علاوہ ایجوکیشن کی طالبہ نے ایک ڈرائیور کیخلاف ہراسمنٹ کا شکایات کی ۔ ابراہیم نامی پیون کی شکایت بھی سامنے آئی ۔ ایک سابق ٹیچر کا بھی کیس ایک استاد کیخلاف کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔ اس کے علاوہ ایک خاتون ملازمہ کا ہراسمنٹ کا کیس بھی دبا دیا گیا ہے ۔جس میں دوسرا ملازم فرحان ملوث تھا ۔ جن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین