Tuesday, December 9, 2025
صفحہ اولتازہ ترینتعلیمی اداروں کی سید محمد عسکری کے اغوا کی مذمت اور بازیابی...

تعلیمی اداروں کی سید محمد عسکری کے اغوا کی مذمت اور بازیابی کا مطالبہ

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر، انجمن غیر تدریسی ملازمین وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کراچی، ڈاؤ آفیسرز ویلفئیر ایسوسی ایشن نے سید محمد عسکری کے اغواء کی مذمت اور فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چئیرمین حیدر علی نے کہا ہے کہ ہم جنگ اخبار کے ایجوکیشن ڈیسک کے سینئر صحافی سید محمد عسکری کی غیر قانونی اغواء نما گرفتاری کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ان کی فی الفور باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے سینئر اعلیٰ تعلیم یافتہ ایجوکیشن رپورٹر سید محمد عسکری کے غیر قانونی اغواء کی بھرپور مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ سینٹر صحافی کے ساتھ اس طرح کا رویہ و سلوک نا قابل برداشت ہے سید عسکری کو فوری بازیاب کرایا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور سید محمد عسکری کی جلد واپسی کے لئے ٹھوس اقدامات کرے اور صحافت کے پیشے سے منسلک افراد کی جان و مال کی حفاظت یقنی بنائے ۔

انجمن غیر تدریسی ملازمین وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کراچی کے صدر محمد عدنان اختر نے کہا ہے کہ سید محمد عسکری صاحب کیساتھ غیر قانونی طرز عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ سینیئر صحافی کیساتھ اس طرح کا رویہ و سلوک سخت قابل مذمت ہے۔ فوری بازیاب کرایا جائے۔

انجمن اساتذہ ، وفاقی اردو یونیورسٹی ، عبدالحق کیمپس کے صدر پروفیسر صادق بلوچ نے جنگ اخبار کے سینیئر ایجوکیشن رپورٹر اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے اعانتی استاد سید محمد عسکری کے اغوا اور ان کو زدو کوب کرنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ سرکاری و سکیورٹی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سید محمد عسکری کی جلد از جلد بازیابی کو یقینی بنائیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی آفیسرز ویلفئیر ایسوسی ایشن قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سید محمد عسکری کی فوری اور باحفاظت بازیابی کے لئے ہر ممکن کوشش اور ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ سید محمد عسکری ایجوکیشن رپورٹنگ کے ساتھ پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل ہیں اور جامعہ کراچی کے شعبہ ماس کمیونیکیشن میں ٹیچنگ کے شعبے سے بھی وابستہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین