Thursday, December 11, 2025
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی: شعبہ اسلامی تاریخ کے زیر اہتمام " مسلم فنِ خطاطی"...

جامعہ کراچی: شعبہ اسلامی تاریخ کے زیر اہتمام ” مسلم فنِ خطاطی” سیمینار کا انعقاد

کراچی : شعبہ اسلامی تاریخ جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام اور آئی ای ای ای کراچی سیکشن وانجمن محبانِ رسول جامعہ کراچی کے اشتراک سے جمعہ کے روز چائنیزٹیچرز میموریل آڈیٹوریم، جامعہ کراچی میں ایک روزہ سیمینار بعنوان ”مسلم فنِ خطاطی” کا انعقاد کیاگیا۔

 

صدر شعبہ اسلامی تاریخ جامعہ کراچی ڈاکٹر محمد سہیل شفیق نے سیمینارکے اغراض و مقاصد پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فن ِ خطاطی مسلمانوں کا عظیم فن ہے۔ یہ انفرادیت مسلمانوں ہی کو حاصل ہے کہ انھوں نہ صرف مختلف خطوط ایجاد کئے بلکہ پہلے سے رائج خطوط میں ایسی ترامیم و اضافات کئے اور ان کو اس قدر خوبصورت بنایا کہ اس کی مثال نہیں ملتی۔

 

صدر آئی ای ای ای ایجوکیشن سوسائٹی، کراچی سیکشن ڈاکٹر صادق علی خان نے تمام مہمانانِ گرامی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ فنِ خطّاطی مسلمانوں کا تاریخی وَرثہ ہے۔یہ فن صدیوں سے چلا آرہا ہے اور مسلمانوں نے اسے بامِ عروج تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

 

کلیدی مقالہ نگار انجینئر راشد شیخ نے ”اسلامی فنِ خطاطی۔ آغازو ارتقاء” پر تفصیلی گفتگو کی اور خطاطی کے نادر نمونے پیش کئے اور مختلف خطوں کے درمیان فرق کی وضاحت کی۔ دوسرے مقالہ نگار محمد کاشف خان نے ”پاکستان میں خطاطی” کے عنوان سے گفتگو کی اور طلبہ و طالبات کو اس فن کی اہمیت کا احساس دلایا۔ اپنے ہاتھ سے 4 مرتبہ قرآن مجید کی کتابت کرنے والے خطاط عبدالغنی بگھیو نے اپنے شوقِ سفر کی روداد بیان کی اورقرآن کریم کی کتابت کے حوالے سے اپنے روحانی تجربات سے بھی آگاہ کیا۔

 

رئیس کلیہ معارف اسلامیہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی نے فنِ خطاطی کے حوالے سے طلبا کو اہم نکات سے آگاہ کیا۔ رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم نے فن ِ خطاطی کی اہمیت اور اس میں اپنی دلچسپی کا ذکر کیا۔ مہمان ِ خصوصی جناب منور علی مہیسر (سیکرٹری اوقاف، زکوٰۃ، مذہبی امور و ڈائریکٹر جنرل کلچر، سندھ) نے عبدالغنی بگھیو کو قرآن کریم کی کتابت پر خراجِ تحسین پیش کیا اور اس سیمینار کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک بادپیش کی۔

 

قائم مقام وائس چانسلر جامعہ کراچی جسٹس (ر) حسن فیروزنے بھی عبدالغنی بگھیو کو خراجِ تحسین پیش کیا اور منتظمین کو اس حوالے سے ایک تفصیلی ورکشاپ کرانے کا کہا کہ جس کے لیے ان کا ہر ممکن تعاون شعبہ اسلامی تاریخ کو حاصل ہوگا۔

 

سیمینار کے اختتام پر منتظمین کی جانب سے مہمانانِ گرامی کو یادگاری شیلڈ دی گئیں اور عبدالغنی بھگیو کی جانب سے مہمانِ خصوصی منور علی مہیسر، جسٹس ریٹائرڈ حسن فیروز، ڈاکٹر صادق علی خان اور ڈاکٹر محمد سہیل شفیق کی اجرک پوشی بھی کی گئی۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں مختلف شعبہ جات کے اساتذہ و وطلباء نے بھرپور شرکت کی اور امید ظاہر کی کہ اس عنوان پر مزید سیمینار ز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین