کراچی : صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی کرپشن مکائو مہم ناکام بنانے کے لئے کالج ایجوکیشن کی کرپٹ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہو گئی، ایماندار ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی ڈاکٹر محمد علی مانجھی کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی خود ساختہ ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی ریجن غلام نبی بلیدی نے پرنسپل کا ڈبل چارج سسٹم بحال کر کے کرپشن کے دروازے کھول دیئے ہیں ۔
گورنمنٹ گرلز کالج پنجابی کلب ڈسٹرکٹ سائوتھ کراچی کی پرنسپل شھربانو کاکا کو گورنمنٹ بوائز کالج شمس پیر ڈسٹرکٹ کیماڑی کے پرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے ۔ اب پرنسپل سپر مین کی طرح ایک ہی وقت میں دو دو کالجز کے انتظامی اور تدریسی امور سر انجام دیں گے ۔
کراچی کے کالجز میں ایک سے زائد پرنسپل کے چارج دینے کی ابتدا بھی ایڈیشنل ڈائریکٹر غلام نبی بلیدی نے سابق ڈائریکٹر عبد الباری انڈھڑ کے زمانے میں ڈالی تھی، جس کا وزیر تعلیم سید سردار شاھ نے نوٹس لیتے ہوئی عبدالباری انڈھڑ کو ریجنل ڈائریکٹر کالج کراچی کے عہدے سے ہٹا کر اچھی شھرت کے حامل ڈائریکٹر جنرل کالجز ڈاکٹر محمد علی مانجھی کو ریجنل ڈائریکٹر کالج کراچی کے عہدے کا بھی اضافی چارج دیا تھا۔
جس نے نہ صرف ڈبل چارج سسٹم ختم کیا بلکہ سالوں پرانے پینشن، ریٹائرمنٹ کیسز نمٹا دیئے تھے۔ جس سے کراچی کے کالج اساتذہ و غیر تدریسی عملے نے سکھ کا سانس لیا تھا ۔

تاہم ڈاکٹر محمد علی مانجھی کی 2 فروری کو ریٹائرمنٹ کے بعد ریجنل ڈائریکٹر کالج کراچی کی گریڈ بیس کی پوسٹ پر بغیر کسی سرکاری نوٹیفکیشن کے گریڈ انیس کا ایڈیشنل ڈائریکٹر فنانس غلام نبی بلیدی خود کو ڈائریکٹر ظاھر کر کے پوسٹ پر قابض ہو گئے ہیں ۔
ڈبل چارج سسٹم کے بانی غلام نبی بلیدی کے ان غیر قانونی کی اقدامات کی وجہ سے وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے ان کو ایڈیشنل ڈائریکٹر ہیومن ریسورس سے ہٹا کر وہاں پر پروفیسر بسمہ بشرا شاہ کو تعینات کیا تھا۔ لیکن خود ساختہ ریجنل ڈائریکٹر کراچی غلام نبی بلیدی ان کو اعتماد میں لئے بغیر ڈبل چارج سسٹم فعال کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی ریجن میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے ہوتے ہوئے من پسند افراد کو کرپشن کی بنا پر ڈبل اور ٹرپل چارج دے کر آدھا تمہارا آدھا ہمارا کہہ کر کراچی کے کالجز کے بجٹ پر ہاتھ صاف کئے جا رہے ہیں۔
خود ساختہ ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن کراچی غلام نبی بلیدی نے سیکریٹری کالج ایجوکیشن کے جس خط کا حوالہ دیا ہے، وہ خط بھی سابق سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ نے وزیر تعلیم سید سردار شاہ کے احکامات پر منسوخ کر دیا تھا۔

