پشاور : خیبر پختون خواہ اور سندھ میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ (MDCAT) کے امتحان میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی اور پیپر لیک ہونے کے اسکینڈلز .
تاہم دھوکہ دہی اور دیگر بددیانتی کو روکنے کے لیے دوبارہ ٹیسٹ منعقد کرنے کے عمل میں حکام نے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سخت اقدامات بھی کیئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نگراں حکومت نے امتحانی مراکز کے قریب موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس اور دیگر ایجنسیاں ہائی الرٹ پر رہیں گی تاکہ ستمبر کے اوائل میں اس واقعے کی تکرار سے بچا جا سکے کیوں کہ ماضی میں بھی درجنوں طلباء کو بلو ٹوتھ ڈیوائسز کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ اس بار، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو جانچ کے مواد کا جائزہ لینے، پرنٹنگ اور ہینڈلنگ کا اہم کام ملا ہے۔ دھوکہ دہی کے کسی بھی موقع کو مسترد کرنے کے لیے، صوبے بھر کے امتحانی مراکز میں واک تھرو گیٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے
۔
طالبات کی مکمل جانچ کے لیے خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات ہوں گی۔ پشاور، ڈی آئی خان، کوہاٹ، مردان، لوئر دیر، سوات اور ایبٹ آباد سمیت خطے کے 11 اضلاع میں متعدد امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کییلئے مختلف محکموں کے انتظامی اہلکار امتحانی معاملات میں شامل نہیں ہوں گے، جس سے پولیس کو مکمل طور پر سیکورٹی پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت ہو گی۔

