Sunday, December 7, 2025
صفحہ اولNewsداؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں بھرتیوں کا معاملہ عدالت پہنچ...

داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں بھرتیوں کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

کراچی : داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین کو غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر کی جانب سے 21 ویں گریڈ کے پروفیسر اور دیگر افسران کی بھرتی کے مقدمے کی سماعت منعقد ہوئی ۔

درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ ضمیر کلو نے سندھ ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی نے 2 مئی 2025 کو ملازمین کی بھرتی کے لیے اشتہار جاری کیا تھا ۔ جس کے لئے وزیر اعلی سندھ یعنی متعلقہ اتھارٹی سے اجازت بھی نہیں لی گئی تھی ۔

درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ ضمیر کلو کے مطابق داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کی وائس چانسلر ڈاکٹر سمرین حسین کو مستقل یا عارضی طور پر ملازمین بھرتی کرنے کا اختیار نہیں ہے ۔

ایڈوکیٹ ضمیر کلوڑو نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی اے سکھر کے وی سی نے بھی وزیر اعلی سندھ سے 150 ملازمین بھرتی کرنے کی درخواست کی تھی ۔ وزیر اعلی سندھ نے انہیں صرف 50 ملازمین بھرتی کرنے کی اجازت دی تھی ۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر کو نوٹس جاری کر کے پوچھ گچھ کرے کیونکہ اس عمل سے دیگر یونیورسٹیوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا سکے گا ۔
جس پر عدالت نے دونوں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ماہ کے لیے معطل کر دی ہے ۔

معلوم رہے کہ 27 جون 2024 کو حکومت سندھ نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ کوئی بھی پبلک سیکٹر یونیورسٹی بھرتیوں سے قبل اجازت لے گی اور کوئی بھی جامعہ مستقل بنیادوں پر بھرتی نہیں کی جائے گی بلکہ عارضی یعنی کنٹریکٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی ۔

جس کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے یکم نومبر کو بھرتیوں کے لئے باقاعدہ یکم نومبر کو سلیکشن بورڈ منعقد کر لیا تھا ، جس میں انہوں نے پہلے سے طے شدہ افراد کو بھرتی کر لیا ہے ۔ جن میں ڈاکٹر نادیہ مستقیم انصاری ، ڈاکٹر سید وقار علی ، ڈاکٹر رضوان بٹ اور ڈاکٹر علیم جمالی سمیت دیگر شامل تھے ۔ اس حوالے سے سیکرٹری بورڈ اینڈ جامعات نے وضاحت بھی طلب کر رکھی ہے ۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین