کراچی : داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی 2روزہ انٹرنیشنل کانفرنس فن تعمیر کی نئی تجاویز کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی ۔ اختتامی تقریب میں وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد مہمان خصوصی تھے جبکہ پاکستان کونسل فار آرکیٹیک اینڈ ٹاؤن پلانرز (پی کیٹ پی) کے چیئرمین عارف چنگیزی نے بطور اعزازی مہمان شرکت کی۔
اس 2 روزہ کانفرنس کے دوران ہونے والے 4سیشن میں غیر ملکی اور ملکی ماہر ین نے سفارشات دیں جنہیں ماہر تعمیرات اور برطانیہ کی نوٹنگھم یونیورسٹی میں پروفیسر ڈاکٹر کارلوس مارکیوز ڈیاز نے حاضرین کے سامنے پیش کیا۔ داؤد یونیورسٹی کی کانفرنس کی ان سفارشات کو حکومتی اداروں کو بھیجا جائے گا۔
کانفرنس کی آرگنائزر اور ڈین فیکلٹی سول آرکیٹیک پروفیسر ڈاکٹر یاسرہ نعیم پاشا نے کہا ہے کہ کانفرنس کا مقصد شعبہ فن تعمیر کو دیگر شعبوں سے جوڑنا تھا اس کے اختتام پر ہم پہلے سے زیادہ پراعتماد ہیں کہ ان سفارشات کی روشنی میں شعبہ فن تعمیر کے دیگر اکیڈمک شعبوں سے بہتر طریقے سے منسلک کیا جا سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم آرکیٹکٹ کی دیگر شعبوں میں اہمیت کا تذکرہ کرتے ہیں تو اس کے اپنے کثیر الجہتی پہلو ہیں ۔ چیئرمین پی کیٹ پی عارف چنگیزی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت اہم کانفرنس کے انعقاد پر داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی متحرک وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، کانفرنس میں تعمیرات کیلئے ماحول کو اولین ترجیح دینے کی تجاویز بہت خوش آئند ہیں ، دور حاضر میں عمارتوں کو ان معیارات پر جانچ کی جاتی ہے وہ کتنی ماحول دوست ہے ۔
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی کانفرنس میں آنا بہت اچھا تجربہ رہا اور مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ یونیورسٹی کے عملی کاموں میں خواتین کا بہت عمل دخل ہے اور وہ تمام امور کی سربراہی کررہی ہیں ۔ میں کوئی آرکیٹیک یا انجینئر نہیں لیکن جانتا ہوں کہ دنیا موسمیاتی تغیر کا سامنا کررہی ہے اور پاکستان میں اس کے بہت زیادہ اثرات دکھائی دے رہے ہیں ، اس لئے وقت آگیا ہے کہ آرکیٹیک اور انجینئر حکومت اور عوام کو بتائیں کہ تعمیرات کیلئے کس طرح کا مواد استعمال کیا جانا چاہئے ، تعمیراتی سامان کیلئے پہاڑوں پر کئے جانے والے دھماکوں سے ہمارا ماحولیاتی نظام بگڑ گیا ہے اور ہمیں کم بارشوں کا سامنا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ممالک میں تعمیراتی مواد کے بہتر استعمال کے ذریعے انہوں نے اپنے توانائی کے اخراجات پر قابو پایا ، یہ ہماری اکیڈمیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی کانفرنسز منعقد کرکے حکومت اور متعلقہ اداروں کو تجاویز دیں ، میں داؤد یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین کو ایسی زبردست کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دینا چاہوں گا اور ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس کانفرنس کی سفارشات کو حکومت پاکستان ، کیپٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر سٹی پلانرز کو بھیجیں ، اچھی کاموں کا آغاز کراچی سے کریں اور اسے پورے پاکستان میں پھیلا دیں۔
چیئرمین ایچ ای سی کا مزید کہنا تھاکہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ، ہمیں ایک قوم بننا ہوگا، پاکستان بہت خوبصورت ہے اور اس سے بھی زیادہ خوبصورت ہمارے نوجوان ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (تمغہ امتیاز) نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی کا کانفرنس میں آنا باعث مسرت ہے ، چیئرمین پی کیٹ پی کا بھی شکریہ ادا کروں گی کہ انہوں نے پوری کانفرنس میں شرکت کی اور تجاویز بھی پیش کیں۔ ملکی اور غیر ملکی ماہرین کا بھی شکریہ ادا کروں گی ۔کانفرنس میں شریک طلباء سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ ایک قوم بنیں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں ۔ تقریب کے اختتام پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد اور وائس چانسلر داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی ڈاکٹر ثمرین حسین نے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں ، کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان کو اعزازی شیلڈز پیش کی۔

