ٹنڈوجام(پریس رلیز) سندھ زرعی یونیورسٹی کے سیکیورٹی نظام کو مزید موثر بنانے کے لیے سیکیورٹی عملے کے لیے 5 روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں وائس چانسلر اور ڈی آئی جی حیدرآباد نے بطور مہمان شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی ہدایات پر سیکیورٹی کے نظام کو مزید موثر بنانے کے لیے یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز کو تیار کرنے کے لیے 5 روزہ تربیتی پروگرام کا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی اسکولوں کے طلبا میں خود کشی کے بڑھتے واقعات کی وجہ کیا ہے ؟
اس ضمن میں سینیٹ ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا امن و امان کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے طلباء کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ادارے کے تدریسی اور انتظامی عملے سمیت املاک کے تحفظ اور مختلف ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی عملے کو تربیت یافتہ ہونا لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اور اس کے تحقیقی شعبے زرعی فصلوں کی مختلف اقسام پر تحقیق کر رہے ہیں، جس میں برسوں کی محنت اور ٹیکنالوجی کا عمل دخل ہوتا ہے، اور اس تحقیق سے ہماری معیشت اور غذائی تحفظ پر بہت سے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ایسی تحقیقی فیلڈز کا تحفظ بھی سیکیوٹی عملے کی ذمہ داری ہے۔
اس موقع پر وائیس چانسلر نے ڈی آئی جی حیدرآباد سے یونیورسٹی کے لیے درکار پولیس فورس اور خاص طور پر گرلس ہاسٹل کے لیے لیڈی اہلکاروں کی تقرری میں تعاون کی درخواست کی۔
ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے چاق و چوبند سیکیورٹی عملے اور ان کی تربیت کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے دیگر اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ زرعی یونیورسٹی کی طرح اپنے سیکیورٹی عملے کی تربیت کریں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی بھی ایک شہر کے برابر ہوتی ہے، ان میں طلباء، اساتذہ اور عملے کو تحفظ کا احساس دلانا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں؛ہائر ایجوکیشن کمیشن کا پرانے ایسوسی ایٹ، بیچلرز اور ماسٹر ڈگری کیلئے نئ پالیسی کا اعلان
ڈی آئی جی پولیس حیدرآباد نے سندھ زرعی یونیورسٹی میں پولیس کی ڈبل نفری تعینات کرنے کا اعلان کیا۔
یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر نے کہا کہ سیکیورٹی عملے کو ہنگامی حالات، آگ بجھانے، لوگوں کو بچانے، بم کی موجودگی اور اس کو ناکام کرنے کی تربیت دی جائے گی۔
پاکستان رینجرز کے ڈی ایس آر عبدالستار چیمہ کا کہنا تھا کہ اہلکاروں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بہتر رویے سے آگاہ کیا جائے گا، جب کہ انہیں جدید سیکیورٹی طریقوں کی تربیت بھی دی جائے گی۔ اس موقع پر کیمپس کے ڈائریکٹر محمد اشرف رستمانی نے مہمانوں کو سکیورٹی کے موجود اسٹاف، سہولیات، سکیورٹی سٹاف کی تربیت کی اہمیت کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس موقع پر پرو وائیس چانسلر ڈاکٹر جان محمد مری، ڈین ڈاکٹر اعجاز علی کھوہارو، ڈائریکٹر ایڈوانسڈ سٹڈیز ڈاکٹر عبدالمبین لودھی، رجسٹرار غلام محی الدین قریشی، ڈائریکٹر آئی ایف ایس ٹی ڈاکٹر اعجاز سومرو، پی ڈی ریاض احمد سومرو، ڈائریکٹر اسپورٹس انور حسین خانزادہ، ڈاکٹر ابراہیم خاصخیلی اور دیگر بھی موجود تھے۔

