رپورٹ : اقبال خان
سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے سیکنڈری اسکول ٹیچر (SST) کے دیئے گئے سلیبس میں خامیاں ہیں ۔
1. جنرل کیٹیگری میں سندھی اور اردو دونوں کو رکھا گیا جب کہ اردو یا سندھی مین سے کوئی ایک ہونا چاہیئے یعنی یا تو امیدوار اردو کا حصہ کرے یا سندھی کا۔ ان دونوں مضامین میں کچھ امیدوران اردو میں اور کچھ سندھی میں کمزور ہوتے ہیں۔ لہذا ایسے امیدوران 20 فیصد نمبرز سے براہ راست متاثر ہونگے۔
2- اسی طرح سائینس کیٹگری میں بیالوجی کے ساتھ کمیوٹر سائنس کا آپشن ہونا چاہیئے کیونکہ بہت سے امیدواران کلاس نہم میں بیالوجی کے بجاۓ کمیوٹر سائنس پڑھ کر آتے ہیں ۔ اسی طرح بی کام کے امیدوران کے لئے اس ٹیسٹ میں خاصی دشواریوں کا سامنا رہے گا ۔
3- گزشتہ روذ SPSC کی جانب سے امیدواران کو ہدایت کی گئ کہ وہ اپنے پروفائل میں کیٹگری کا انتخاب کر لیں بہت سے امیدوران سے جلد بازی میں یہ غلطی ہوئی کہ انھوں نے سانئس کی جگہ جنرل اور جنرل کی جگہ سائنس کا انتخاب کر لیا کیونکہ ویب سائٹ ٹھیک کام نییں کر رہی تھی جس کی وجہ سے یہ مسئلہ بنا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن اس ضمن میں امیدواران کی دادرسی کرتے ہوۓ ان معمالات پر نظر ثانی کرے۔
میرے خیال میں سندھ پبلک سروس کمیشن کو کیٹگری کے لحاظ سے مضامین کی تقسیم پر نظر ثانی کرنی چاہیئے۔



نا صرف یہ بلکہ گریجویشن لیول پر یا تو کیمسٹری اور بائیولوجی پڑھیی جاتی ہے یا ریاضی اور فزکس۔ اس حوالے سے بھی مزید کیٹیگری یا کوئ اور حل ہونا چاہئے