Monday, December 8, 2025
صفحہ اولتازہ ترینشیخ الحدیث مولانا ارشاد احمد انتقال کرگئے

شیخ الحدیث مولانا ارشاد احمد انتقال کرگئے

پاکستان کی عظیم قدیم دینی درسگاہ دارالعلوم کبیر والا کے مہتمم وشیخ الحدیث مولانا ارشاد احمد اڑسٹھ برس کی عمر میں اچانک انتقال کرگئے۔ وفاق المدارس العربیہ کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق مولانا ارشاد احمد بڑی علمی و روحانی شخصیت تھے،درس و تدریس اور تصنیف وتالیف سمیت کئی دینی کاموں کے روح رواں تھے،جبکہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کے اہم رکن تھے،مختلف علمی ودرسی موضوعات پر آپ کی تالیف کردہ کتب سے لاکھوں افراد استفادہ کررہے ہیں۔اصلاح و سلسلہ تصوف سے بھی آپ کا گہرا تعلق تھا ،آپ کو معروف روحانی شخصیات پیر طریقت مولانا ڈاکٹر حفیظ اللہ اور مولانا صوفی محمد سرور نے خلافت سے نوازا تھا۔

عرصہ سے دارالعلوم کبیر والا سمیت ملک بھر میں آپ کی روحانی و اصلاحی مجالس منعقد ہوتی تھیں، ہزاروں لوگوں کی شرعی رھنمائی کے ساتھ اصلاح احوال کا فریضہ بھی برسوں سے انجام دے رہے تھے۔آپ کی پیدائش 1955ء میں ہوئی،آپ نے درس نظامی کے ابتدائی چار درجات جامعہ مظاہر العلوم کوٹ ادو میں پڑھے۔جبکہ دیگر درجات دارالعلوم کبیر والا میں پڑھ کر 1977ء میں درس نظامی کی تکمیل کی۔فراعت کے بعد تین چار سال جامعہ عثمانیہ شورکوٹ میں تدریس کی،اور 1981ء میں اپنے مادر علمی دارالعلوم کبیر والا میں تدریس کے آغاز کے ساتھ ادارہ کے دیگر شعبوں میں بھی خدمات انجام دیں۔

تعلیمی مراحل سے فراغت کے بعد تقریباً چھیالیس برس تک تادم آخر مسلسل تدریس کی ذمہ داریاں انجام دیتے رہے،اور ہزاروں علماء و طلباء کو دینی علوم وفنون سے سیراب کرتے رہے۔دارالعلوم کبیر والا کا شمار پاکستان کی قدیم دینی درسگاہ میں ہوتا ہے،جس کے بانی عظیم علمی شخصیت مولانا عبد الخالق مرحوم تھے،2005ء میں دارالعلوم کبیر والا کے اس وقت کے مہتمم مولانا مفتی محمد انور مرحوم کے انتقال کے بعد آپ اھتمام اور شیخ الحدیث کے منصب پر فائز ہوئے۔انتہائی نفیس، ملنسار، مشفق شخصیت تھے۔تقریبا آٹھ برس قبل بائی پاس آپریشن بھی ہوا تھا،انتقال سے قبل رات تک آپ نے تدریس سمیت دیگر تمام امور انجام دئیے،تہجد کے وقت حرکت قلب بند ہوجانے سے آپ انتقال کرگئے۔آپ کے لواحقین میں بیوہ،دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔

مولانا ارشاد احمد مرحوم کافی عرصہ سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کے رکن تھے اور امتحانی کمیٹی کے ممبر کے طور بھی گرانقدر خدمات انجام دیں، آپ کی رحلت سے ملک بھر کے علمی حلقوں میں رنج وغم کی فضاء چھاگئی، قائدین وفاق المدارس العربیہ مولانا مفتی محمد تقی عثمانی،مولانا انوار الحق حقانی،مولانا محمد حنیف جالندھری،مولانا عبیداللہ خالد،مولانا سید سلیمان بنوری،مولانا سعید یوسف، مولانا حافظ فضل الرحیم، مولانا امداداللہ یوسف زئی، مولانا قاضی عبدالرشید، مولانا زبیر احمد صدیقی، مولانا حسین احمد،مولانا صلاح الدین ایوبی،مفتی محمد طیب، مفتی طاہر مسعود سمیت دیگر نے مولانا ارشاد احمد کی اچانک رحلت پر انتہائی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ہمہ جہت دینی و علمی خدمات کو سراہا،اور ان کے انتقال کو بڑا علمی نقصان قرار دیتے ہوئے اہل مدارس سے خصوصی دعاؤں کی اپیل بھی کی۔نماز جنازہ بعد نماز مغرب دارالعلوم کبیر والا کی ادا کی جائے گی اور تدفین دارالعلوم کبیر والا کے قبرستان میں عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین