کراچی : شہر میں متعدد شاخوں پر مشتمل ماما بے بی کیئر اسکول کی انتظامیہ نے اپنے آفیشل وٹس ایپ گروپ میں ایک یاد دہانی نوٹس جاری کیا جس میں طلبہ اور والدین کو متوجہ کر کے کہا گیا کہ اکتوبر 2023 تک فیس اور سالانہ چارجز کلیئر کر دیئے جائیں بصورت دیگر طلبہ کے بیگ روک لیئے جائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق ماما بے بی کیئر اسکول کی انتظامیہ کی جانب سے آفیشل وٹس ایپ میں ایک نوٹس بنام ’’ پیر 30 اکتوبر 2023 یاد دہانی کا نوٹس‘‘ جاری کیا گیا جس میں لکھا کہ اکتوبر 2023 تک اسکول کے واجبات کی کلیئرنس بشمول سالانہ چارجز ہر صورت ادا کیئے جائیں ۔
لیٹر میں لکھا گیا کہ ‘‘ برائے مہربانی اکتوبر 2023 تک اسکول کے واجبات بشمول پچھلے مہینے کی فیس یا سالانہ چارجز کو ادا کریں ۔ فیس کی ادائیگی کا آخری دن 30 اکتوبر 2023 بروز سوموار ہے ۔ اس تاریخ کے بعد جن طلباء کے واجبات کلیئر نہیں ہوں گے ، ان کے بیگز اسکول انتظامیہ کے پاس رکھے جائیں گے اور واجبات مکمل طور پر کلیئر ہونے کے بعد ہی واپس کیے جائیں گے ۔
اسکول انتظامیہ کی جانب سے والدین کو لکھے گئے اس خط میں مذید لکھا گیا ہے کہ ’’ ہم اس معاملے پر آپ کی فوری توجہ اور ہمارے طلباء کو بہترین تعلیم حاصل کرنے کو یقینی بنانے میں آپ کے مسلسل تعاون کی تعریف کرتے ہیں آپ کے تعاون کا شکریہ ۔‘‘ اس نوٹس کے آخر میں مذید لکھا ہے کہ ’’ وہ لوگ اس اس پیغام کو نظر انداز کریں جو پہلے ہی اسکول کے واجبات اور سالانہ چارجز کو کلیئر کر چکے ہیں ۔
واضح رہے کہ مذکورہ اسکول کی مالکن شبینہ زہرہ اور ان کے بھائی حسنین کے مابین اسکول کی پاٹنرشپ کو لیکر معاملات عدالت میں زیر سماعت ہیں ، جس کی وجہ سے مذکورہ اسکولوں کی تمام شاخوں میں ڈائریکٹوریٹ انسپکشن اینڈ رجسٹریشن پرائیویٹ اسکول کی انتظامیہ کو انسپکشن کی اجازت بھی نہیں ہے ، جس کی وجہ سے مذکورہ اسکول کی انتظامیہ خود ہی فیسیں بھی بڑھا رہی ہے اور اس کے علاوہ 10 فیصد فری شپ پر بھی عمل درآمد کی رپورٹ جمع نہیں کرائی ہے ۔
معلوم رہے کہ یہ وہی اسکول ہے جہاں فروری 2019 کو اسکول کے بچوں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں مختلف ملی نغموں ہر رقص کر رہے تھے اور اس پروگرام میں انڈین ترنگا بھی لہراتا دیکھائی دیا تھا جس کے بعد تھانہ فیروز آباد میں مقدمہ نمبر 138/2019 درج کیا گیا تھا جس میں 121 ، 123 اور 124 کے علاوہ 34، دفعات بھی درج کی گئی تھی ۔

