سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام ( ایس ایم آئی یو) میں اسسٹنٹ پروفیسر کی پوسٹ کے لیے خلاف ضابطہ و من پسند افراد کی تعنیاتی کیخلاف دائر درخواست پر آئندہ سماعت پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی ۔ فاضل عدالت نے جامعہ کے رجسٹرار سمیت دیگر مدعا علیہان کو 16 اکتوبر کو حاضر ہونے کیلئے نوٹسز جاری کر دیئے ۔ پیر کو جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام (ایس ایم آئی یو) میں اسسٹنٹ پروفیسر کی پوسٹ کے لیئے خلاف ضابطہ اور من پسند افراد کی تعنیاتی کے خلاف درخواست گزار عدنان عالم خان ، سمرین ریاض احمد سمیت دیگر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں کے ایڈووکیٹ منظور احمد کی جانب سے درخواست میں رجسٹرار و دیگر کو فریق بنا کر موقف اختیار کیا گیا کہ اسسٹنٹ پروفیسرز کی اسامی تخلیق کی گئی تھی ۔ مذکورہ پوسٹ کے لیے ایم فل کی اہلیت رکھی گئی تھی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ مذکورہ درخواست گزاروں نے تحریری امتحان دیئے ، تاہم زبانی انٹرویو کے لیئے انہیں بلایا ہی نہیں گیا اور جامعہ کی انتظامیہ کی جانب سے اسسٹنٹ پفروفیسر کی اسامی کے لیے خلاف ضابطہ من پسند افراد کی تعنیاتی کر دی گئی۔
دوران سماعت جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام (ایس ایم آئی یو) کے وکیل نے عدالت میں پیش ہو کر جواب کے لیئے مہلت طلب کی جب کہ وہ گزشتہ سماعت پر پیش بھی نہیں ہوئے ۔ بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی۔ فاضل عدالت نے جامعہ کے رجسٹرار سمیت دیگر مدعا علیہان کو 16 اکتوبر کو حاضر ہونے اور جواب جمع کرانے کے لئے نوٹسز جاری کر دیئے۔

