ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پروفیشنل زون نے میڈیا نمائندگان سے مخاطب ہوتے کہا کہ شہر قائد میں 12 سرکاری اور 39 نجی جامعات ہیں جس میں سے کوئ ایک بھی جامعات کی عالمی رینکنگ میں نہیں آتی اس کی بہت ساری وجوہات میں سے ایک جامعات میں پیپلزپارٹی کا سیاسی اثرو اسوخ ہے جو جامعات وائس چانسلر سمیت ہر سطح پر اپنے لوگ بھرتی کرواتی ہے ۔
اسلامی جمعیت طلبہ نے بروز اتوار 27 اگست بروز اتوار کو داؤد یونیورسٹی میں داخلے کے لئے آنے والے طلبہ کی رہنمائ کے لئے شہری انتظامیہ کی اجازت سے رہنمائی کیمپ لگایا جس پر جامعہ داؤد کی وائس چانسلر نے آکر وہاں موجود اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان جو کہ جامعہ داؤد کے طالبعلم بھی ہے ان سے انتہائی بدتمیزی کی انہیں حراساں کیا اور اسلامی جمعیت طلبہ جو پاکستان میں طلبہ کی سب سے بڑی طلبہ تنظیم ہے کہ خلاف انتہائی نامناسب القابات ادا کئے اور ساتھ ہی وہاں طلبہ و طالبات کی رہنمائی کے لئے موجود پمفلٹز کو پھاڑا ، یہ سارا منظر کیمرے میں ریکارڈ ہوا اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر وہ ویڈیو وائرل بھی ہوئ ان کے اس عمل سے اساتذہ کے رتبے اور وائس چانسلر جیسے عظیم اور مقدس مرتبہ کی توہین ہوئ ساتھ ہی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ان کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اس وقت کہ جب ڈاکٹر ثمرین نے نہ اپنے استاد ہونے کو ملحوظ خاطر رکھا اور نہ ہی وائس چانسلر ہونے کا خیال رکھا ، کارکنان نے ان کی ایک استاد ، وائس چانسلر اور خاتون ہونے کے تقدس کا خیال کیا اور ان سے کوئ بدتمیزی نہیں کی لہٰذا اب اگر تین یوم کے اندر وائس چانسلر داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی نے اپنے اس قبیح اور نامناسب عمل پر معذرت نہ کی تو اسلامی جمعیت طلبہ پہلے مرحلے میں پورے شہر میں اور بعدازاں وزیر اعلی ہاؤس اور گورنر ہاؤس پر مظاہرہ کرے گی ساتھ ہی ہم یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں موجودہ وائس چانسلر کو جلد از جلد ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات مزید اذیت سے بچ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی ایک پبلک یونیورسٹی ہے اور اس کا لوگو کسی جاگیردار، وڈیرے یا اسکے اہل خانہ کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ اس جامعہ کے طلبہ و طالبات کی ملکیت ہے اور انتظامیہ کے ساتھ ساتھ طلبہ بھی اس کے کسڈوڈین کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
پریس کانفرنس میں ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ کراچی عمار بن سراج، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پروفیشنل زون وقاص رفیق اور ناظم جامعہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی سمیع اللہ سمیت دیگر ذمہ داران جمعیت نے شرکت کی۔

