کراچی : قومی رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے 6 نئے ممبران کی منظوری عمل میں آگئی ہے ۔ جس میں ایک خاتون ممبر بھی شامل ہیں جو ڈیڑھ ماہ قبل وفات پا چکی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی منظوری سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق قومی رحمت اللعالمین و ختم نبوت ﷺ اتھارٹی کے درج ذیل 6 اراکین کو عرصہ 3 سال کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔
اتھارٹی کے نئے اعزازی اراکین میں ڈاکٹر سید عزیز الرحمٰن ، اسسٹنٹ پروفیسر، ریجنل دعوۃ سینٹر، کراچی ۔ ڈاکٹر فاروق عادل ‛ محقق، مصنف، میڈیا ایکسپرٹ، کراچی ، ظفر محمود ملک‛ DG سیکریٹری، NRKNA / IBCC اسلام آباد ، اور ڈاکٹر فرخندہ ضیاء ‛ سابق رکن، اسلامی نظریاتی کونسل کے علاوہ علامہ عارف حسین واحدی ‛ سابق رکن، اسلامی نظریاتی کونسل سمیت ڈاکٹر قبلہ ایاز ‛ سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، شریعت اپیلٹ بینچ، سپریم کورٹ آف پاکستان کا تقرر شامل ہے۔

وزیر اعظم آفس کی نا اہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جاری کردہ نوٹیفیکشن میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی سینئر پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ ضیاء کا بھی نام شامل ہے ، ڈاکٹر صاحبہ کا 22 جون 2025 کو انتقال ہو گیا تھا ۔ لیکن ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود وزیراعظم آفس نے ان کا نام فہرست میں شامل رکھا ہے۔
جب کہ دوسری جانب اتھارٹی کے ڈی جی ظفر محمود ملک جو کہ پہلے سے اتھارٹی کے ڈائیریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز ہیں اور انہیں سیرت کے شعبہ میں خصوصی اقدامات کی اضافی ذمہ داری دی گئی۔
قومی رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے نئے ممبران اتھارٹی میں سیرت النبی ﷺ کی تحقیق و ترویج، میڈیا و بین الاقوامی سطح پر اسلام اور سیرت کے حوالے سے غلط فہمیوں کا مؤثر جواب ،تعلیمی نصاب کی بہتری ، اسلامی تحقیق و نظریات کو فروغ دینا اور دیگر امور میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں گے ۔ تمام تقرریاں اعزازی (honorary) بنیادوں پر کی گئی ہیں، یعنی ان کے عوض کوئی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔

