Monday, December 8, 2025
صفحہ اولNewsوفاقی اردو یونیورسٹی نا تجربہ کار رجسٹرار کیوجہ سے انتظامی بحران کا...

وفاقی اردو یونیورسٹی نا تجربہ کار رجسٹرار کیوجہ سے انتظامی بحران کا شکار

کراچی : وفاقی جامعہ اردو کے ناتجربہ رجسٹرار کی ناقص حمکت عملی کی وجہ سے امتحانی پرچے آوٹ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ اساتذہ شش وپنج و غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گٸے ہیں ۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں 8 جنوری 2024 سے مجلسِ اول کے امتحانات کا آغاز ہونا تھا لیکن مطلوبہ امتحانی کاپی موجود نہ ہونے کی وجہ سے امتحانات کو ملتوی کرنا پڑا اور 15 جنوری 2024 سمسٹر امتحانات کی نئی تاریخ مقرر کی گئی ۔

تاہم شعبہ جات میں پیپر پرنٹ کرنے کے لیئے احتمالی اخراجات کی مد میں رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی اور ایک نیا کارنامہ کیا گیا ہے ۔ رجسٹرار کی ہدایت پر تمام رئیس کلیہ جات نے ایک خط کے ذریعے اساتذہ کو امتحانی پیپر دفتر رئیس کلیہ سے فوٹو کاپی کرانے کا کہا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ریئس کلیہ سائنس ڈاکٹر محمّد زاہد کے آفس میں ( ایک سابق با اثر آفیسر جو کہ اب جامعہ میں لیکچرار ہیں۔ اور شعبہ کے بجائے وی سی آفس میں ہی نظر آتے ہیں ان کے رشتہ دار کو پیپر کاپی کرنے کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے جس سے مالی بے ضابطگی کے ساتھ ساتھ پیپرز لیک ہونے کا بھی خدشہ موجود ہے ۔ یہی صورتحال دیگر دفاتر رئیس کلیہ جات کی ہے۔

یونیورسٹی کے کچھ اساتذہ کے مطابق وہ دفتر رئیس کلیہ سائنس کے آفس میں پیپر کاپی کروانے گئے تھے مگر مذکورہ شخص کو کاپی کرتا دیکھ کر واپس آ گئے ۔ اساتذہ امتحانی پرچہ جات کی کاپی کروانے کے لیے انتہائی شش و پنج کا شکار ہیں۔ اگر کاپی دفتر رئیس کلیہ سے کرواتے ہیں تو پیپر لیک ہونے کے قوی امکانات موجود ہیں جس کی ذمہ داری بھی استاد پر آئے گی۔

انتظامیہ نے امتحانی فیس تو بڑھا دی ہے لیکن امتحانی امور کے لیے شعبہ جات کو کوئی رقم نہیں دی گئی۔ انتظامیہ اس وقت انتہائی انتظامی بحران کا شکار ہے ناتجربے کار رجسٹرار جامعہ اردو پر ہر روز نئے نئے تجربے کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اساتذہ اور طلبہ دونوں انتہائی اذیت کا شکار ہیں ۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین