کراچی : انجمن غیر تدریسی ملازمین عبدالحق کیمپس کی حلف برداری کی تقریب عبدالحق کیمپس میں منعقد کی گئی ۔ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر ضیا ءالدین صاحب نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔
انجمن کے صدر خالد عمر نے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ کے سامنے ملازمین سے متعلق مطالبات پیش کئے ۔ شیخ الجامعہ نے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے مسائل پر روشنی ڈالی اور مالی بحران سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ہماری HEC سے فنانس پر جب بات ہوئی تو HEC نے کہا کہ ہم تو صرف ڈاکیا کا کردار ادا کرتے ہیں ، ہمارے پاس اب کچھ نہیں اوت فنانس ڈویژن میں جب بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم تو سارا پیسہ سیلاب متاثریں پر خرچ کر چکے ہیں ۔
مذید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو کے وائس چانسلر کیخلاف خبر پر وضاحت
شیخ الجامعہ نے تمام تر بحران کا ذمہ دار سابقہ ادوار کی انتظامیہ کو ٹھراتے ہوئے کہا کہ سابقہ تمام شیخ الجامعہ stupid تھے ، انہوں نے مستقبل کی کوئی پلاننگ نہیں کی ہوئی تھی۔ ڈاکٹر ضیاء الدین نے مزید کہا کہ ایک بہت بڑے vc جو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے آئے تھے نے آ کر سو لیپ ٹاپ خریدے جتنی لاگت میں وہ خریدے گئے وہ اس لاگت سے بہت کم میں خریدے جا سکتے تھے اس کی بھی رقم وہ ادا نہیں کر کے گئے ، کرسیاں خریدی گئیں ، اس کی رقم بھی وہ ادا کر کے نہیں گئے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ ہم بحران پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں انشا ءاللہ ملازمین کو جلد تنخواہ ادا کر دی جائے گی۔ ہم سے ملاقات میں HEC نے کہا کہ ہم صرف ڈاکیا کا کردار ادا کرتے ہیں ۔ ہمارے پاس فنڈ دینے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیا ءالدین کا کہنا تھا کہ جامعہ اردو کے مالی بحران کے حل پر فنانس ڈویژن نے جواب دیا کہ ہم تو سارا پیسہ سیلاب متاثرین پر خرچ کر چکے ہیں ۔

