وطن عزیز کو انتہاء پسندی، دہشت گردی اور لاقانونیت کے بھنور سے نکال کر جدید اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے”‘ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان’ “قرآن مجید شہید اور مسیحی املاک کو آگ لگانے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے”‘مقررین’
لاہور: وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ کے چیئرمین ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان۔مرکزی نائب صدر ڈاکٹر شمس الرحمن شمس۔صوبائی صدر صوبہ خیبر پختونخواہ مولانا عطاء الرحمن چشتی نے 19 اگست کو ملک بھر میں پیغام پاکستان مدارس کنونشنز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز میں دہشت گردی، انتہاء پسندی سے نجات کےلئے تمام محب وطن قوتوں کو مل کر چلنا ہوگا۔
ملک کو انتہاء پسندی، دہشت گردی اور لاقانونیت کے بھنور سے نکال کر جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہوگا۔جڑانوالہ واقعے میں قرآن مجید شہید اور مسیحی املاک کو آگ لگانے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔صدر پاکستان کا تحفظ اصحابِ و اہل بیتؓ و ازواج مطہرات بل پر اعتراض قابل افسوس ہیں۔
اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ غریب عوام پر ڈرون حملہ ہے۔اسلام اور پاکستان کی محبت کو دوستی اور دشمنی کا معیار بنانا ہوگا۔نظام مصطفےﷺ کا نفاذ ہی استحکام پاکستان کا ضامن ہے۔پیغمبر امن و رحمت ﷺکے امتی امن کا پرچم بلند رکھیں۔انتہاء پسندی کے خاتمے کےلئے صوفیاء کی تعلیمات کو عام کرنے کرنے کی ضرورت ہے۔
فرقہ پرست قوتیں اسلام، پاکستان اور مدارس کو بدنام کرنے سے باز آجائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان کے تحت جامعہ تعلیم القرآن میں پیغام پاکستان مدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا انتہاء پسندی کا عفریت قومی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
پاکستان کے مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں۔طاقت کے بل بوتے پر اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا فساد فی الارض ہے۔قوم کے ہر دکھ کی دوا نظام مصطفے ﷺ میں مضمر ہے۔
انہوں نے مزید کہا دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق غصب ہو رہے ہیں۔انسانی حقوق کا راگ الاپنے والوں کو مظلوم کشمیریوں کی چیخیں کیوں سنائی نہیں دیتیں۔نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
سانحہ جڑانوالہ کے افسوسناک واقعے کی سپریم کورٹ کے ججز سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں اور ملزمان کا نشانے عبرت بنایا جائے۔قران کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے. تمام مسلمان دردناک سانحے پر دکھی اور غمزدہ ہیں۔وطن عزیز میں انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہے۔افسوسناک واقعات دنیا بھر میں شرمندگی کا سبب بنیں گے۔
مسیحی عبادت گاہوں پر حملے اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔اقلیتیوں کا تحفظ مسلمانوں کا دینی اور ملی فریضہ ہے۔کسی شخص کو قانون میں ہاتھ میں لے خود منصف بن کر فیصلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔کنونشن سے مرکزی ترجمان محمد اکرم رضوی،ملک خورشید احمد۔مفتی رفیع اللہ،مفتی سردارعلی۔میاں محمد نیاز نصیری،مفتی حبیب الرحمن۔مفتی اعجاز احمد۔مفتی منظور احمد۔مولانا محمد انیس قادری۔مولنا عمر فاروق۔مولانا محمد حسین قادری اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
کنونشن میں خیبر پختونخواہ بھر سے مدارس کے سربراہان اور ناظمین نے شرکت کی۔

