لاہور : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں 7.5 ارب روپے کی لاگت سے پانچ جدید انجینئرنگ یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (UET) لاہور میں ایڈمنسٹریشن بلاک کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ کے تعلیمی اداروں میں ہر سائنس لیب کو جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی تاکہ عالمی معیار کے انجینئرز تیار ہو سکیں ۔
یو ای ٹی کے طلباء سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش معاشی ترقی میں پاکستان سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہیں اور اگر نئی نسل تحقیق کو ترجیح نہیں دیتی ہے تو مستقبل کے سالوں میں افغانستان پاکستان کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو کے وائس چانسلر کیخلاف خبر پر وضاحت
احسن اقبال کے مطابق پاکستان پسماندہ نہیں بلکہ غیر منظم ہے کیونکہ یہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود اپنے ہم عصروں سے پیچھے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1980 کی دہائی میں فی کس آمدنی 300 ڈالر تھی لیکن چین میں یہ 200 ڈالر تھی اور 1998 میں حکومت کے پاس اضافی توانائی تھی جسے اس نے بھارت کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس کے بعد حکومت کو مارشل لاء لگانے پر مجبور کیا گیا اور امریکہ نے اسے افغانستان جنگ میں جھونک دیا۔
اس کے بعد ملک نے 2006-07 کے بعد سب سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا کیا، شہریوں کو 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر کے مطابق یہ ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر ہمیشہ بحرانوں میں قوم کو متحد کرتا ہے اور ہر مصیبت کا مقابلہ بہادری اور برداشت سے کرنا چاہیے۔

