Tuesday, December 9, 2025
صفحہ اولNewsچیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ کیساتھ جامعہ کراچی کے اندر واردات

چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ کیساتھ جامعہ کراچی کے اندر واردات

کراچی : جامعہ کراچی کے شعبہ علوم اسلامیہ ڈاکٹر عارف خان ساقی کے ساتھ جامعہ کے اندر واردات ہوئی ہے ، جس میں ان کی موٹر سائیکل گن پوائنٹ پر ڈاکو لے کر فرار ہو گئے ہیں ۔ جس کا مقدمہ تھانہ مبینہ ٹائون میں درج کرا دیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ علوم اسلامیہ کے چیئرمین ڈاکٹر عارف خان ساقی کے ساتھ جامعہ کراچی کے اندر واردات ہوئی ہے ۔ جمعرات کی شب 7 دسمبر کو رات ساڑھے 10 بجے جامعہ کراچی کے اندر، یو بی ایل اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے درمیانی راستے پر ڈاکووں نے ڈاکٹر عارف خان ساقی سے ان کا 18 ماڈل کا 125 موٹر سائیکل گن پوائنٹ پر چھین لیا اور فرار ہو گئے اور اس موقع پر ڈاکوں نے ان سے نقدی سمیت دیگر دستاویات بھی چھین لیئے تھے ۔ ان کے ہمراہ صوفی کینٹین کے سعید اللہ سے بھی موبائل فون چھینا گیا ہے ۔

ڈاکو موٹر سائیکل لینے کے بعد اسٹاف کالونی گیٹ کی جانب فرار ہوئے ہیں ، جس موقع پر واردات ہوئی ہے اس موقع پر سلور جوبلی گیٹ اور کنیز فاطمہ گیٹ بند تھے جب کہ مسکن گیٹ اور اسٹاف کالونی گیٹ کھلے تھے تاہم فورا ہی مسکن گیٹ بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے ڈاکووں کے پاس باہر جانے کا صرف ایک ہی راستہ اسٹاف گیٹ تھا جہاں سے ان کے نکلنے کے امکانات زیادہ ہیں ۔

واقعہ کے بعد ڈاکٹر عارف خان ساقی نے تھانہ مبینہ ٹائون میں رپورٹ جمع کرائی ہے جس پر مقدمہ درج کر دیا گیا ہے اور ڈاکٹر عارف خان ساقی نے واردات کی رپورٹ شعبہ سیکورٹی کو بھی کر دی ہے ۔

واضح رہے کی چند روز قبل ہی نمائندہ ایجوکیشن نیوز نے ایک رپورٹ فائل کی تھی کہ ’’ جامعہ کراچی میں سیکورٹی کے ناقص اقدامات ہیں جو کسی بھی حادثہ کو سبب بن سکتے ہیں ۔ جامعہ کے اندر نصب کیمروں کی کوالٹی کم ہے اور رات کے اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر ڈاکو فرار ہو گئے ہیں ۔

خیال ہے کہ یہ واقعہ، پولیس، سیکیورٹی گارڈز و دیگر سرکاری اداروں کی طرح جامعہ کراچی کی بیشتر بھرتیوں میں بھی رشوت اور سفارش کا شاخسانہ ہے ۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ کچھ چور، لٹیرے اور ڈاکو، دفتروں میں بیٹھ کر اور کچھ سڑکوں پر اپنے آقاوں کی سر پرستی میں اپنی مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں کیونکہ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ڈاکٹر محمد شکیل اوج سے لے کر تاحال کوئی کبھی، کسی مجرم کو پکڑ کر سزا نہیں دے گا نہ دی ہے ۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین