بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی اور چینی اداروں نے پاکستانی اور چینی عوام کی صحت کے تحفظ کی خاطر دونوں ممالک میں روائیتی چینی ادویات کو مزید فروغ دینے اور صحت و غذائیت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بات انھوں نے بدھ کوایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ انھوں نے اجلاس کو بتایا کہ حال ہی میں ایک4رکنی وفد صوبائی وزیرِصحت و بہبودِآبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی قیادت میں چین کے12روزہ سرکاری دورے سے پاکستان واپس آیا ہے جس میں پروفیسر اقبال چوہدری سمیت آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے دیگر دو اسکالر بھی شامل تھے۔
انھوں نے کہا کہ سرکاری دورے کے دوران ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے چینی حکام کو یقین دلایا کہ حکومتِ سندھ تمام باہمی تعاون کے منصوبوں کے بامعنی نتائج کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ صوبائی وزیر نے ماؤں اور بچوں کی صحت کے لیے بھی باہمی منصوبوں کے آغاز اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی اور چینی تحقیقی ادارے کے درمیان ادارہ جاتی روابط قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔
پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی اور چین کی نینگویونیورسٹی کا ارادہ ہے کہ خلائی نسل کی افزائش، ادویاتی مواد اور اہم غذائی فصلوں کے معیار کا جائزہ لیا جائے اور اس منصوبے پر بھی غورخوص کیا جارہا ہے کہ مشترکہ کوششوں سے پاکستان میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور شیر خوار بچوں کے لیے موزوں غذائیت والی غذا تیار کی جائے۔ انھوں نے ایک ارب90کروڑ آبادی پر مشتمل اور عالمی مسائل سے دوچار مسلم دنیا میں روائیتی چینی ادویات کے استعمال کی اہمیت پربھی زور دیا۔

