جمعہ, اکتوبر 18, 2024
صفحہ اولتازہ ترینقائد آباد سے نویں کلاس کی طالبہ مبینہ طور پر اغوا ہو...

قائد آباد سے نویں کلاس کی طالبہ مبینہ طور پر اغوا ہو گئی

کراچی : قائدآباد کے نجی اسکول کی نویں جماعت کی لڑکی کے اغوا کا مقدمہ اکرام اللہ نامی لڑکے کے خلاف درج کر لیا گیا ہے ، قائد آباد پولیس کی جانب سے لڑکے کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کے لئے سست روی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے لڑکی کے والد عزیز خان نے ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر سے کارروائی کی اپیل کی ہے ۔

ایجوکیشن نیوز کو حاصل ہونے والے ایف آئی آر کے مطابق عزیز خان ولد محمد ایوب خان نے تھانہ قائد آباد میں مقدمہ نمبر 8/2023 درج کرایا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی اسکول یونیفارم پہن کر گھر سے اسکول کے لئے روانہ ہوئی جس کے بعد شام کو واپس نہیں آئی ۔

لڑکی کی والد اسکول گئی تو معلوم ہوا کہ لڑکی اسکول ہی نہیں گئی ہے ، جس کے بعد لڑکی کی گمشدگی کے حوالے سے مقدمہ درج کرایا گیا جس میں نا معلوم شخص کے بارے میں لکھا گیا کہ اس نے لڑکی کو بہلا پھسلا کر زنا کی نیت سے اغوا کیا ہے ۔ مقدمہ درج کرانے کے بعد لڑکی کے والد نے اکرام اللہ نامی ٹک ٹاکر کے بارے میں بتایا کہ وہ لے کر گیا ہے ۔

مذید پڑھیں : جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر کے تقرر کیلئے ایک بار پھر اشتہار جاری

جس کے بعد پولیس نے اکرام اللہ کے گھر پر معلوم کیا تو معلوم ہوا کہ لڑکا بھی اسی صبح گھر سے غائب ہے ۔ تاہم اس کے بعد سے قائد آباد پولیس کی جانب سے کیس کو سست روی سے چلا رہی ہے اور لڑکے کے اہل خانہ سے کوئی پوچھ گھچھ نہیں کر رہی ہے ۔

جب کہ پولیس کی جانب سے لڑکے موبائل نمبر کی معلومات جمع کی گئی ہیں نہ ہی سی ڈی آر اور جیوفینسنگ اور لوکیشن تک نکلوائی گئی ہے ۔ جس سے شبہ ظاہر ہوتا ہے کہ تھانہ قائدآباد پولیس کی جانب سے اس کیس کو اہمیت ہی نہیں دی جا رہی ۔

لڑکی کے والد عزیز خان نے نمائندہ ایجوکیشن نیوز کو بتایا کہ اس میں اسکول کا کوئی قصور نہیں ہے ۔ پولیس چاہے تو وہ لڑکی کو بازیاب کرا سکتی ہے ۔ تاہم ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی بھی پیش رفت نہیں کی گئی ۔ انہوں نے ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی لڑکی کو اپنی بیٹی سمجھ کر بازیاب کرائیں ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین