کراچی : وزیر اعلی پرویز الٰہی عارضی چارج دوبارہ ڈاکٹر اصغر زیدی کو دینے کی سمری بھجوا چکے تھے ، جسے اسمبلی ٹوٹتے ہی مسترد کر دیا گیا ۔ گورنر پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری بیرسٹر نبیل اے اعوان کی جانب سے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔
گورنر پنجاب نے اپنے آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سابق ریٹائرڈ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کو پنجاب یونیورسٹی کا قائم مقام وائس چانسلر مقرر کر دیا ہے ۔ ڈاکٹر نیاز احمد اختر 16 جنوری سے تیسری مرتبہ یہ عہدہ سنبھالیں گے ۔
ڈاکٹر نیاز احمد اختر اس سے قبل باقاعدہ سرچ کمیٹی کے زریعے وائس چانسلر مقرر ہوئے تھے ۔ جو پوری مدت گزارنے کے بعد دوسری مرتبہ تین ماہ کے لئیے جولائی 2022 کو قائم مقام وائس چانسلر مقرر ہوئے تھے ۔ قبل ازیں اپریل میں محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر کی اسامی کو مشتہر کر دیا تھا
ڈاکٹر نیاز احمد اختر پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات سے تجاوز کر کے ما ورائے آئین و قانون و رولز ریگولیشن کئی امور انجام دیئے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان کے کئی انجام دیئے گئے امور کو عدالت عالیہ میں چیلنج بھی کیا گیا ہے ۔ جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو جلد از جلد جامعہ پنجاب میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر کرنے کا حکم دے رکھا ہے ۔
مذید پڑھیں : جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر کے تقرر کیلئے ایک بار پھر اشتہار جاری
حکومت پنجاب نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے باقاعدہ وائس چانسلر کی اسامی کو مشتہر کر دیا ہے ۔ جب کہ عدالت کی جانب سے حکومت پنجاب کو یہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ وہ سرچ کمیٹی کو تبدیل کریں ۔
پنجاب میں پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت آنے سے حکومت نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر علی زیدی کو جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر کے عہدے کا چارج دے دیا تھا ۔ جس کے بعد اصغر زیدی کی جانب سے ان تین ماہ کے بعد بھی ایک بار پھر جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر بننے کے لئے سمری گورنر ہائوس بھیجی گئی تاہم جیسے ہی پنجاب اسمبلی ختم ہونے کا اعلان کیا گیا ، اس دوران سمری کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر نیاز احمد اختر کو وائس چانسلر مقرر دیا گیا ہے ۔