منگل, دسمبر 10, 2024
صفحہ اولتازہ ترینکرسمس الائونس نہ ملنے پر مسیحی ملازمین نے جامعہ کراچی میں احتجاجاً...

کرسمس الائونس نہ ملنے پر مسیحی ملازمین نے جامعہ کراچی میں احتجاجاً صفائی کا عمل روک دیا 

کراچی : جامعہ کراچی میں ہزاروں فارغ التحصیل اور نئے طلبا کی آمد کے روز جامعہ کراچی میں صفائی کرنے والے ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے صفائی ہی نہیں کی ۔ 200 سے زائد مسیحی ملازمین کو اب تک کرسمس الائونس نہیں دیا جا سکا ، افسران اور دیگر ملازمین کے بعد اب مسیحی ملازمین بھی متنازعہ ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کے متنازعہ فیصلوں کے خلاف سراپا احتجاج ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں بدھ کو یوم جامعہ کے موقع پر جامعہ کراچی کے ممتاز فارغ التحصیل طلبہ کی انجمن یونی کیرئینز انٹرنیشنل ،روئسائے کلیہ جات ، صدر آرٹس کونسل احمد شاہ ، یونی کیرئینز انٹرنیشنل کے صدر اعجاز احمد فاروقی ، ممبر سنڈیکیٹ و سینٹ، عمائدین شہر ، اساتذہ اور انتظامی عملے کی کثیر تعداد سمیت نئے طلبا نے جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے سلور جوبلی گیٹ سے انتظامی عمارت تک واک کیا ۔

 

جس کے بعد انتظامی عمارت کے گرائونڈ میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔ تاہم اس دوران جامعہ کراچی میں کسی بھی قسم کی صفائی کا اہتمام نہیں کیا گیا ۔ اس کی بنیادی وجہ جامعہ کراچی کے 200 سے زائد مسیحی ملازمین کا احتجاج پر ہونا تھا ۔

 لیو انکیشمنٹ کب ملتا ہے ؟

جامعہ کراچی میں بھی دیگر جامعات کی طرح ملازمین کو لیو انکیشمنٹ دیا جاتا ہے ۔ مسلم ملازمین کو لیو انکیشمنٹ عیدالاضحی سے قبل دیا جاتا ہے ۔ ہندو برادری کے ملازمین کو ہولی یا دیوالی سے قبل دیا جاتا ہے اور مسیحی برادری کے ملازمین کو لیو انکیشمنٹ کرسمس سے قبل دیا جاتا ہے ۔

تاہم متنازعہ و قائم مقام ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کی ناقص ترین پالیسیوں کی وجہ سے مسیحی ملازمین کرسمس کے موقع پر لیوانکیشمنٹ/کرسمس الائونس سے محروم رہی ۔جس کے بعد بھی انہوں نے کافی صبر کیا مگر ڈائریکٹر فنانس ایک ماہ بعد بھی مسیحی ملازمین کو ان کا حق دینے میں لیت و لعل سے کام لیتے رہے جس کی سزا اب پوری یونیورسٹی کو مل رہی ہے ۔

مسیحی ملازمین نے احتجاج کیوں کیا ؟

جامعہ کراچی میں لگ بھگ 200 مسیحی ملازمین ہیں ، جن کا سپروائزر اکرم مسیح ہے ۔ اکرم مسیح کی قیادت میں 18 جنوری کو جامعہ کراچی میں صفائی چھوڑ ہڑتال کی گئی ۔ جس میں کسی بھی مسیحی ملازم نے اپنا حق نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کے امور انجام نہیں دیئے اور یونیورسٹی کے اندر پر امن احتجاج کے اپنے حق کو استعمال کیا ۔

مسیحی برادری نے ملازمین نے 18 جنوری کو ایڈمن بلاک سے یو بی ایل تک احتجاجی مارچ کیا اور وہاں سے واپس ایڈمن بلاک کے سامنے سبزہ زار میں بیٹھ گئے ۔ جہاں ملازمین نے اپنے حق کی صدا بلند کی ۔ نعرے لگائے ، تقاریر کیں اور بیٹھ گئے ۔

احتجاج کرنے والوں کے مطالبات اور نعرے کیا تھے ؟

مسیحی برادری کو کرسمس الائونس دیا جائے ۔

لیو انکیشمنٹ/کرسمس الائونس مسیحی ملازمین کو حق ہے جو انہیں نہیں دیا جا رہا ۔

ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم نے مسیحی برادری کے ساتھ کیسے برا سلوک کیا ؟

جامعہ کراچی کے قائم مقام ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کے حکم پر شعبہ فنانس سے 15 نومبر 2022 کو مسیحی ملازمین کو فارم دیئے گئے تھے ، یہ فارم فل کر کے یکم دسمبر تک واپس کر دیئے گئے ، جس کے بعد 15 دسمبر تک لیو انکیشمنٹ/کرسمس الائونس دینے کا کہا تھا ۔

بعدازاں سپروائزر اکرم مسیح کو ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم نے بلا کر کہا کہ آپ کو صرف تنخواہ دی جائے گی ۔ فی الحال لیو انکیشمیٹ کے لئے جامعہ کے پاس پیسے نہیں ہیں ۔ اس لئے کرسمس الائونس بعد میں دیا جائے گا ۔ تاہم 23 دسمبر کو دوبارہ جانے پر کہا گیا کہ 28 دسمبر کو کرسمس الائونس دیا جائے گا ۔

جس کے بعد 28 دسمبر کو مسیحی ملازمین گئے تو کہا گیا کہ فی الحال تنخواہیں ادا کرنی ہیں ۔ اور یکم جنوری کو جانے پر کہا گیا کہ باقی ملازمین کی پنشن ادا کی جائے گی جس کے بعد کرسمس الائونس دیا جائے گا ، جس کے بعد 10 جنوری کو پنشن بھی ادا کر دی گئی مگر کرسمس الائونس پھر بھی نہیں دیا گیا ۔ جس کے بعد 11 جنوری کو کہا گیا کہ فنڈز ہی نہیں ہیں ۔ اس لئےفنڈز آئیں گے  تب کرسمس الائونس دیا جائے گا لہذاہ خاموشی سے کام کریں ۔

جس کے بعد مسیحی ملازمین کے سپروائزر اکرم مسیحی نے 17 جنوری کو ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم سے ایک بار پھر وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور کہا کہ ہمیں بتائیں کہ کب کرسمس الائونس دیں گے ؟ جس کے بعد پھر ظارق کلیم نے کہا کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں ۔

یوں 17 جنوری کو اکرم مسیح نے ہڑتال کی صدا بلند کی اور 18 جنوری کو پوری جامعہ کراچی میں کہیں بھی جھاڑو نہیں پھرا ۔ اکرم مسیح کی صدا پر مسیح ملازمیں احتجاج کو نکلے تو ان کے ساتھ ساتھ ہندو برادری کے ملازمین نے بھی اظہار یکجہتی کیا اور بعض مسلم ملازمین نے بھی ساتھ دیا ۔

ہڑتال کب تک جاری رہے گی ؟

ایجوکیشن نیوز کے نمائندے کے سروے کے مطابق مسیحی برادری کے ملازمین کا کہنا کہ جب تک ہمیں ہمارا حق نہیں مل جاتا ہم تب تک صدائے احتجاج بلند رکھیں گے اور کام نہیں کریں گے ۔ ہم نے ہمیشہ مسلم ملازمین کا خیال رکھا اور ان کے خصوصی تہواروں پر ان کی خوشیوں میں رنگ بھرے ہیں مگر ہماری خوشی کے موقع پر ہمیں ہمارے حق سے محروم رکھا گیا ہے ۔

یہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک لیو انکیشمنٹ یعنی کرسمس الائونس ادا نہیں کر دیا جاتا ۔ اس حتجاج میں مسیحی ملازمین روزانہ ایڈمن بلاک کے باہر صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک جمع ہونگے اور اپنے حق کی صدا بلند کریں گے اور احتجاجی کیمپ میں بیٹھیں گے ۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں موجودہ مسیحی ملازمین اسکیل ون سے لیکر گریڈ 16 تک مختلف عہدوں پر کام کرتے ہیں ، جنہیں اسکیل کی مناسبت سے لیو انکیشمنٹ دیا جاتا ہے ۔ جو کنونس الائونس کے علاوہ تقریبا ایک مکمل تنخواہ جتنا ہوتا ہے ۔

مشترکہ گروپس کمیٹی ملازمین کی حمایت

مشترکہ گروپس کمیٹی ملازمین جامعہ کراچی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مشترکہ گروپس کمیٹی ملازمین اپنے اقلیتی برادری کے شانہ بشانہ حق اور انصاف کے حصول کیلئے کھڑی ہوئی ہے ۔ یوم جامعہ کراچی کے موقع پر اقلیتی برادری کے جائز اور قانونی جمہوری احتجاج پر بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے ۔

ہم اس موقع پر اپنے ملازمین بھائیوں یقین دلاتے ہیں کہ ان کے احتجاج میں بھرپور حصہ لیں گے اور عملی نتیجہ خیز جدوجہد کا مظاہرہ کریں گے ۔ دیگر تمام ملازمین ساتھیوں اور گروپس کے ذمہ داران سے اپیل ہے کے وہ بھی اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں ۔ ملازمین ساتھیوں کو ان کا حق دلایا جا سکے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین