کراچی : سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دور میں منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر انتظام 9 سیرت چیئرز قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس کے خطیر رقم بھی مختص کر دی گئی تھی ، جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
تاہم گزشتہ حکومت کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی چھ سیرت چیئرز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جو بے سود ثابت ہوا ۔ موجودہ حکومت وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک مرتبہ پھر یہ خواب دکھایا ہے مگر اب تک 9 سیرت چیئرز کو فعال نہیں کیا جا سکا ہے ۔
دوسری جانب گزشتہ حکومت کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی آرڈیننس کے تحت قائم کردہ قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کو موجودہ حکومت نے خاتم النبین کے اضافہ کے ساتھ ترمیمی بل کو ایکٹ بنا دیا تھا تاہم ماہ جولائی 2022 سے اب تک حکومت کے عدم توجہ کے سبب اتھارٹی کو فعال نہیں کیا جا سکا ہے ۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے خاتم النبین کے نام سے یونیورسٹی کا نہ صرف چارٹرڈ منظور کیا ہے بلکہ باقاعدہ یونیورسٹی وزیر اعلیٰ پنجاب نے یونیورسٹی کا افتتاح بھی کر دیا ہے ۔ اسی طرح زرائع کے مطابق آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے بھی قومی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے نام سے بل پیش کر دیا ہے ۔
وفاقی حکومت نے قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی کے گزشتہ حکومت کے منتخب شدہ چیئرمین ڈاکٹر انیس احمد ، ڈائیریکٹر جنرل سید ابو احمد عاکف اور 5 اراکین کی مدت ملازمت کو ایک ماہ پیشگی نوٹس کی بنیاد پر ختم کر دیا گیا اور اتھارٹی کے نئے چیئرمین، ڈائیریکٹر جنرل اور اراکین کی تقرر ی کے لیے اب تک وزارت تعلیم کی جانب سے کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا گیا ہے ۔ جس کے باعث وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کی عدم دلچسپی واضح ہے ۔
زرائع کے مطابق وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کی وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے سرد جنگ کے سبب ہائیر ایجوکیشن کی 9 سیرت چیئرز کو فعال کرنے کے حق میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب سابقہ حکومت کے وزیر اعظم کی قائم کردہ قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی جسے ایکٹ بنے چھ ماہ گزر چکے ہیں کو فعال کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ اس معاملہ میں حکومت کے مضبوط اتحادی جمعیت علمائے اسلام کے اراکین کی بھی جانب سے مکمل خاموشی واضح ہے ۔
وفاقی وزیر مذہبی امور آس ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سستی کا نوٹس لیں اور مت میں