اتوار, ستمبر 15, 2024
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی کے تمام انسٹیٹیوٹ میں قانون کی بالا دستی کیلئے ملازمین...

جامعہ کراچی کے تمام انسٹیٹیوٹ میں قانون کی بالا دستی کیلئے ملازمین یکجا

کراچی : تمام انسٹی ٹیوٹ جامعہ کراچی میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے ، ایک سب کے لئے اور سب ایک کے اصول پر عمل کیا جائے گا قرار داد منظور ، کم از کم 5 سال کا غیرجانبدار اور شفافانہ آڈیٹ کرایا جائے ۔ مطالبہ 

یونیورسٹی کوڈ بک کے عین مطابق انسٹی ٹیوٹ میں بھی جامعہ کے مروجہ قوانین کا اطلاق کیا جائے ۔ انسٹی ٹیوٹ اور ملازمین جامعہ کی تنخواہوں اور ہاوس سیلنگ کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جائے ۔ ملازمین انسٹی ٹیوٹ کے بچوں کو تعلیمی وظائف جامعہ کراچی کے دیگر ملازمین کی طرح یکساں رکھا جائے ۔ انسٹی ٹیوٹ میں خوف و حراس کے ماحول کا خاتمہ کیا جائے ذاتی اجارہ داری ختم کی جائے قوانیں کا یکساں اطلاق کیا جائے ۔

تفصیلات کے مطابق 23 جنوری بروز پیر بوقت دوپہر 1 بجے اسٹاف کلب جامعہ کراچی میں انسٹی ٹیوٹ اور ملازمین جامعہ کراچی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں کم و بیش 100 افراد نے حصہ لیا ۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر ریاض احمد نے ادا کیئے ۔

اجلاس میں جامعہ کراچی سے وابستہ 9 انسٹی ٹیوٹ کے ملازمین نے حصہ لیا ۔ جب کہ معزز اساتذہ کرام میں انجمن اساتذہ کے موجودہ جنرل سیکریٹری اور سابقہ صدر بھی موجود تھے ۔ جنہوں نے کھل کر انسٹی ٹیوٹ میں جاری بدانتظامی ، اقربا پروری ، لاقانونیت پر اظہار خیال کیا اور بھرپور مذمت کی ۔

مزید پڑھیں : گورنمنٹ کالج نہاولنگر کے سابق پرنسپل ڈاکٹر محمد علی ندیم انتقال کر گئے 

جب کہ دیگر افسران کے گروپس نمائندگان نے بھی خطاب کیا ۔ سرفہرست منیر بلوچ ، اختیار عباس ، جلیس احمد قاضی پیش پیش تھے۔ مشترکہ گروپس کمیٹی کے نمائندہ اور سابق سیکریٹری نشر و اشاعت سید وقار علی نے بھی ملازمین ساتھیوں کے اتحاد اور یکجہتی پر زور دیا ۔جب کہ انصاف پسند گروپ کے نمائندوں نے بھی ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور متحد ہو کر مادرعلمی کو انتظامی اور معاشی بحران سے نکالنے پر زور دیا ۔

ڈاکٹر شاہ علی القدر سابق صدر انجمن اساتذہ نے بھی لائحہ عمل پر زور دیا اور مختلف تجاویز پیش کیں کہ ہم کس طرح مل جل کے ایک آواز ہو کر ملازمین اور مادر علمی کو درپیش مسائل سے نکال سکتے ہیں ۔

آخر میں تمام تجاویز اور سیر حاصل گفت و شنید کے بعد متفقہ فیصلہ ہوا کہ کل سے پوری جامعہ میں بینر آویزاں کیئے جائیں گے اور مورخہ 26 جنوری بروز جمعرات آرٹس آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں ایک بھرپور احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا ۔ جس میں بلا تخصیص و بلاتقسیم تمام ملازمین اساتذہ کرام افسران اور متعلقین جامعہ کو مدعو کیا جائے بمع صحافی برادری اور سوشل ایکٹیویسٹ جہاں بالعموم ملازمین جامعہ اور بالخصوص ملازمین انسٹی ٹیوٹ کے مسائل پر نہ صرف اظہار خیال ہو گا بلکہ متفقہ قرارداد پیش کی جائے گی اور منظوری کے بعد پر امن احتجاجی واک یا ریلی کا انعقاد کیا جائے گا ۔

آج کے اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ جب تک انسٹی ٹیوٹ کے ملازمین اساتذہ افسران کے مسائل حل نہیں ہو جاتے تحریک زور و شور سے جاری رہے گی اور تمام جمہوری سماجی قانونی راستوں کو بروئے کار لاتے ہوئے آگے بڑھا جائے گا ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین