تحریر : راشد احمد کھوسو
گزشتہ چند روز سے بائیو میٹرک اور ڈیٹا کے حوالے سے کچھ غلط خبریں افواہیں گردش کر رہی ہیں اس میں اکثریت اس طرح کی خبریں پھلانے والے اپنی ذاتی دشمنیاں عداوتیں نکال رہے ہیں یا وہ لوگ ہیں جن کو خوف ہے کہ اگر اس سسٹم کے تحت کاروائی ہوئی تو سب سے پہلے ہم پھنسیں گے
1- کسی بھی ریگیولر استاد یا اسٹاف کو اس سسٹم سے کسی بھی قسم کا نقصان نہیں ہے اگر کوئی ریگیولر استاد ہے اور کبھی کسی بناء پر لیٹ ہوکر غیر حاضر مارک ہوتا ہے تو اس کے پورے ہفتے کے ریکارڈ اور پورے مہینے کے ریکارڈ کو سسٹم انلائسس کرتا ہے اگر وہ مہینے میں کبھی کبھی غیر حاضر ہوتا ہے لیٹ پہنچنے کی وجہ سے تو اس کا نام کسی بھی لسٹ میں نہیں جاتا بلکہ موسٹ ریگیولر اسٹاف کی لسٹ میں اپڈیٹ ہوجاتا ہے اگر بائیو میٹرک ڈیوائس میں اس کی حاضری موجود ہے اور آن لائن اپڈیٹ نہیں ہوسکی انٹرنیٹ کی وجہ سے اس کو بھی چیک کیا جاتا ہے ۔
2-اس وقت بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے صرف ان لوگوں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے جو 90٪ غیر حاضر رہتے ہیں ابھی تک ڈپارٹمنٹ نے کسی اسٹاف کے خلاف کاروائی نہیں کی ، جس کی حاضری 50 فیصد سے کم ہو ۔ لہذا خوف و ہراس پھلانے والے لوگ کالج میں 90 فیصد غائب رہتے ہیں ۔یقین نہیں آتا تو ان کے فیس بک کے وال پر دیکھا کریں وہ کبھی شہر کبھی کس شھر ہوتے ہیں ۔
3- بائیو میٹرک سسٹم کو لگے ہوئے 1 سال سے زائد عرصہ ہونے والے ہیں آج تک کسی ریگیولر استاد کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی صرف مستقل غیر حاضر یا اکثر غیر حاضر رہنے والوں کے خلاف کاروائی ہوئی ہے بائیو میٹرک لگنے کے بعد کسی ایک استاد کا نام بتائیں جو ریگیولر ہو اور ڈپارٹمنٹ نے اس کے خلاف کاروائی کی ہو ؟ کوئی جرمانہ کوئی سزا یا کچھ بھی نقصان ہوا ہو ۔
4- اس سسٹم کے ذریعے گزشتہ ہفتے ایک کالج سے ریجنل ڈائریکٹر حیدرآباد نے 8 عادی غیر حاضر لوگوں کی نشاندھی کی جن میں اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف تھے ۔
5- اگلے مہینے ریجنل کمیٹیوں میں صرف ان لوگوں کے کیس رکھے جائیں گے جو 60٪ سے زائد غیر حاضر رہتے ہیں کیونکہ اس سسٹم کو لگانے کا مقصد اسٹاف کو ریگیولر کرنا ہے ۔
6-آپ میں ہر ایک شخص واقف ہوگا کہ ان کے کالج میں ایسے لوگ ہوتے ہیں جو عادی غیر حاضر ہیں آپ ریگیولر آتے ہیں لیکن ان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی جب ڈپارٹمنٹ ان کے خلاف کاروائی کی بات کرتا ہے تو یہ عادی غیر حاضر عام اساتذہ کو بھڑکانے کا کام کرتے ہیں ۔
7-اگر میں اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے کرتا ہوں اور ٹائم پر آنا جانا ہے تو مجھے کسی کے خوف وہراس میں آنے کی ضرورت نہیں یقین کریں 95٪ سے زائد اساتذہ ٹائم پر آتے ہیں آپ کو فیس بک یہ خوف وہراس پھلانے والے لوگ 100 لوگ بھی بمشکل ملیں گے کیونکہ ان کی سیر و سیاحت پر تالے لگتے ہیں ورنہ عام اساتذہ اس فکر سے مبرا ہیں ۔
8- بائیو میٹرک کے SOP پر ڈپارٹمنٹ نے متعلقہ نمائندوں سے سفارشات طلب کی تھی جس کے ثبوت موجود ہیں وہ 7 ماہ گذرنے کے باوجود ڈپارٹمنٹ کو موصول نہیں ہوئی جس کے بعد ڈپارٹمنٹ نے SOP جاری کئے ۔
9-بائیو میٹرک کے SOP میں ایسی کوئی بات نہیں جو نئی ہو سواء اس کے چار لیٹ پر ایک چھٹی لگے گی باقی چیزیں پہلے عملدرآمد ہیں ۔
10-مستقل غائب رہنے والے اسٹاف جن کے غائب رہنے کی تصدیق متعلقہ پرنسپل بھی کرچکے ہیں ان کی آئی ڈی عید کے بعد بند کردی جائیں گی ۔
11- ڈپارٹمنٹ ایکشن لینے سے قبل فزیکلی جاکر ریکارڈ کو چیک کرتا ہے باقاعدہ پرنسپل سے اسٹیٹمنٹ لی جاتی ہے متعلقہ اسٹاف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اس کے بعد ایکشن پلان ہوتا ہے ایسے نہیں کہ ویب پورٹل پر غیر حاضر دیکھ کر ایکشن لے لیا کسی بھی اسٹاف کے ساتھ زیادتی نہیں کی جاتی ۔
12- ویب پورٹل پر لیے جانے والا ریکارڈ اسٹاف کی بھلائی کے لئے لیا جارہا ہے۔ اور یہ ڈیٹا آخری دفعہ 2020 میں لیا گیا تھا اس کے بعد کافی اسٹاف کا ڈیٹا تبدیل ہوا ہے جس میں موبائل نمبر ای میل ایڈریس گھر کے ایڈریس تعلیمی معلومات کافی اساتذہ پی ایچ ڈی کر چکے ہیں ۔
13- تمام اساتذہ سندھ کی تعلیم کی بہتری کے لیے اچھے سسٹم کا ساتھ دینگے جو لوگ تنخواہیں لیکر ڈیوٹی کو مذاق سمجھتے ہیں یقینی طور پر ان کے حمایتی نہیں ہونگے کوئی بھی غلط ارادوں کے ساتھ اچھے سسٹم کی بنیاد نہیں رکھتا ۔
نوٹ : آپ بھی تعلیمی حوالے سے کوئی تحریر لکھنا چاہتے ہیں یا اس موضوع پر نقطہ نظر ہے وہ ہمیں ضرور ارسال کریں ۔