کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے 16 ستمبر 2022 کو وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران 7 اکتوبر 2022 کے لیے رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر عبدالوحید کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یہ نوٹس 2 مئی 2019ء کو ہونے والے شعبہ اِبلاغ عامہ کے لیکچرر کے لیے ہونے والے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دینے کے خلاف آئینی درخواست 4597/2019 کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو کے وائس چانسلر کیخلاف خبر پر وضاحت
یہ فیصلہ 13 مئی 2022 کو جاری کیا گیا تھا، جس کے تحت یونیورسٹی سینڈیکیٹ کو 15 روز میں نیا فیصلہ لینے کا کہا گیا تھا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے عاصم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔
سماعت کے دوران یونیورسٹی کی جانب سے چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ سینڈیکیٹ ادھورا ہے، جس کے سبب فیصلے پر عمل نہیں کر سکے، جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر سینڈیکیٹ پورا نہیں ہے تو کیا یونیورسٹی کو تالا لگا دیں؟ ۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ وائس چانسلر اور پوری سینیڈیکیٹ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں، ہمیں اچھا نہیں لگتا کہ ایک مادرِ علمی کا سربراہ عدالت میں بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرے، 7 اکتوبر کو رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید کو عدالت لائیں ۔