کراچی : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرین حسین 15 لاکھ روپے کے لگ بھگ تنخواہ لینے والی سرکاری یونیورسٹی کی پہلی وائس چانسلر بن گئی ہیں ۔ اس سے قبل آئی بی اے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی تنخواہ سب سے زیادہ 25 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی ۔
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے منظور ہونے والی سمری کے مطابق دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمیرین حسین 15 لاکھ روپے تنخواہ لینے والی پہلی وائس چانسلر بن گئی ہیں ۔ اس سے قبل کسی بھی وائس چانسلر کی تنخواہ اتنی زیادہ نہیں رکھی گئی ۔
یونیورسٹی اینڈ بورڈ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وزیر اعلی سندھ کو بھیجی گئی سمری میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین کو حال ہی میں دائود یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے جب کہ اس سے قبل وہ اروڑ یونیورسٹی آف آرٹس آرکیٹیکچر ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج سکھر میں وائس چانسلر تعینات تھیں ۔
سمری کے مطابق سندھ کی جامعات میں پریکٹس ہے کہ پروفیسر ٹنیور ٹریک سسٹم پر ہونگے وہ اعلی تعلیم کمیشن کے رولز کے مطابق 20 فیصد وائس چانسلر الائونس بھی لیں گے ۔ جس کا فارمولہ کچھ اس طرح ہو گا ۔کہ پروفیسر کے لئے 3 لاکھ 94 ہزار 875 روپے ، اس کا انکریمنٹ 19 ہزار 305 روپے جب کہ زیادہ 6 لاکھ 84 ہزار 450 روپے ہو گا ۔
سیکرٹری نے وزیر اعلی سندھ سے سفارش کی ہے کہ جب وہ اروڑ یونیورسٹی آف آرٹس آرکیٹیکچر ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج سکھر میں قائم مقام وائس چانسلر تھیں تو اس وقت بھی 12 لاکھ 90 روپے تنخواہ لیتی تھیں ۔ اس کے علاوہ وائس چانسلر الائونس 20 فیصد اور یونیورسٹی کے پروفیسر کا میڈیکل الائونس ، سفری اور رہائشی کی سہولیات کا الائونس ہو گا اور ان کی تنخواہ اور 4 سالہ مدت 20 فروری 2023 سے شروع ہو گی ۔