جمعہ, ستمبر 13, 2024
صفحہ اولتازہ ترینعلمائے کرام کا فساد فی الارض کے مرتکب افراد کو نشان عبرت...

علمائے کرام کا فساد فی الارض کے مرتکب افراد کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ

اسلام آباد : ملک کے ممتاز علماء کرام اور مساجد کے ائمہ و خطباء نے جمعہ کے اجتماعات میں گزشتہ دنوں ملک میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئندہ کے لیے اس طرز عمل سے باز رہنے کی تلقین کی، مساجد کے ائمہ و خطباء نے قومی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو دینی اور شرعی اِعتبار سے سنگین جرائم کا مرتکب قرار دیا، علماء کرام نے مطالبہ کیا کہ فساد فی الارض کے مرتکب افراد کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کی شرانگیزی کی جرات نہ ہو، علماء کرام نے عوام الناس کو ملکی اور قومی مفادات کو ہر قیمت پر مقدم رکھنے کی تاکید کی ۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے ممتاز علماء کرام مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے ملتان، مولانا انوار الحق نے اکوڑہ خٹک، مولانا امداداللہ، مولانا طلحہ رحمانی نے کراچی، مولانا سعید یوسف نے پلندری آزاد کشمیر، مولانا قاضی عبدالرشید نے راولپنڈی، مولانا ظہور احمد علوی اور مولانا عبدالقدوس محمدی نے اسلام آباد، مولانا حسین احمد نے پشاور، مولانا صلاح الدین نے کوئٹہ اور دیگر علماء کرام نے ملک بھر کی مساجد میں جمعہ اجتماعات میں حالیہ دنوں میں ملک میں ہونے والے فسادات اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

علماء کرام نے پرتشدد واقعات میں قومی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو شرعی اور قانونی طور پر قومی مجرم قرار دیا۔ علماء کرام نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں پورے ملک میں بلوائیوں نے جو کچھ کیا اس کا ہزارواں حصہ بھی کسی مذہبی تنظیم یا مذہبی طبقے کے کسی گروہ سے سرزد ہوتا تو اسے کالعدم قرار دیا جا چکا ہوتا اور اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جاتا یہاں دوہرا معیارجو افسوس ناک ہے ۔

علماء کرام نے کہا کہ فساد فی الارض کا ارتکاب کرنے والے عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو فتنہ و فساد کی آگ بھڑکانے کی جرات نہ ہو ۔

علماء کرام نے عوام الناس کو اپنے بچوں اور ماتحت افراد کو اس قسم کی ملک دشمن سرگرمیوں سے باز رکھنے کی تلقین کی اور کہا کہ ہمارے لیے ملکی سالمیت اور استحکام سب سے مقدم ہے۔ ملک ہے تو سب کچھ ہے اس لیے احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر پرامن انداز سے کیا جائے اور ہر قسم کی شرانگیزی سے گریز کیا جائے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین