کراچی : ایمپلائز اولڈ ایج بینفٹ انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی ) میں نا انصافی کی انتہاء، اعلیٰ تعلیم یافتہ نائب قاصد عبدالرزاق گزشتہ 7 برسوں سے اپنے M Phil کوالیفکیشن الاؤنس اور اپنی جائز ترقی سے محروم ہیں ۔
نجی شعبہ کے ملازمین کو پنشن فراہم کرنے والے قومی ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن(EOBI) زیر نگرانی وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، حکومت پاکستان میں نظم و نسق کے فقدان کے باعث لاقانونیت عروج پر پہنچ گئی ہے، نااہل اور بااثر افسران نے پورے ادارہ میں اندھیر نگری چوپٹ راج قائم کر رکھا ہے ادارہ میں جہاں ایک جانب میٹرک، غیر متعلقہ ڈگری اور جعلی ڈگری والے بااثر اور بدعنوان افسران کلیدی عہدوں پر فائز ہیں تو دوسری جانب ادارہ کے سینکڑوں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار اسٹاف ملازمین گزشتہ 30 اور 35 برسوں تک خدمات انجام دینے کے باوجود اپنی جائز ترقی سے محروم چلے آرہے ہیں اس تشویشناک صورت حال کے باعث ادارہ کے سینکڑوں اسٹاف ملازمین میں سخت مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے ادارہ میں انتظامیہ کی جانب سے اسٹاف ملازمین کے ساتھ کی روا رکھی جانے والی سخت نا انصافی اور انہیں نظر انداز کرنے کے عمل کی تازہ مثال EOBI ریجنل آفس سیالکوٹ کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار نائب قاصد عبدالرزاق کی سامنے آئی ہے ۔ جو گزشتہ 7 برسوں سے اپنے M Phil کوالیفکیشن الاؤنس اور اپنی MBA کی ڈگری کی بنیاد پر جائز ترقی سے محروم چلا آرہا ہے
تفصیلات کے مطابق عبدالرزاق ولد محمد شفیع ایمپلائی نمبر 921540 یکم ستمبر 1996 ء سے EOBI ریجنل آفس سیالکوٹ میں نائب قاصد (گریڈ 2) کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا ہے جبکہ اس کے والد محمد شفیع مرحوم بھی ادارہ کے قیام کے وقت سے ہی ریجنل آفس سیالکوٹ میں نائب قاصد کی حیثیت سے وابستہ تھے ۔
عبدالرزاق نائب قاصد کا شمار ادارہ کے دیانتدار ،بے لوث اور محنتی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ملازمین میں کیا جاتا ہے عبدالرزاق میں جذبہ حب الوطنی بھی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے چنانچہ وہ زمانہ طالبعلمی کے دوران گورنمنٹ اسلامیہ کالج سمبڑیال کے طالب علم کی حیثیت سے دی نیشنل کیڈٹ کور پروگرام کے تحت 1988ء تا 1990ء کے دوران A – کمپنی میں نیشنل گارڈ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں عبدالرزاق نے ای او بی آئی میں دوران ملازمت نامساعد حالات اور محدود وسائل کے باوجود اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور اس دوران حصول علم سے اپنی سچی لگن اور ذوق و شوق کی بدولت قوانین کے مطابق ادارہ کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کی باقاعدہ اجازت سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کی فاصلاتی تعلیم کے ذریعہ انٹر میڈیٹ اور گریجویشن کے امتحانات پاس کئے اپنے سنہرے مستقبل کا خواب سجائے عبدالرزاق کا تعلیمی سلسلہ یہاں رکا نہیں ۔
انہوں نے 2016ء میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے MBA (3.5 برس) کی ڈگری بھی حاصل کی جسے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے M Phil کے مساوی قرار دیا ہوا ہے لیکن اپنی ملازمتی اور گھریلو ذمہ داریوں کے باوجود سخت محنت اور تندہی سے اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے والے عبدالرزاق نائب قاصد ریجنل آفس سیالکوٹ ای او بی آئی کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے بااثر اور قانون سے بالاتر افسران کے منفی رویہ کا شکار ہو کر تاحال اپنے M Phil کوالیفکیشن الاؤنس 2500 روپے ماہانہ اور MBA کی ڈگری کی بنیاد پر اپنی جائز ترقی سے محروم چلے آرہے ہیں ایچ ار ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے بااثر افسران کی جانب سے قوانین پر عملدرآمد کے بجائے پسند نا پسند کی پالیسی اختیار کرنے، عدم توجہی اور غفلت کے باعث بزنس ایڈمنسٹریشن میں اپنی اعلیٰ تعلیم اور طویل تجربہ کے حامل عبدالرزاق نائب قاصد کو گزشتہ 7 برسوں سے ان کی MBA کی اعلیٰ تعلیم کے باوجود جائز ترقی سے محروم رکھا گیا ہے ۔ لیکن اپنے M Phil کوالیفکیشن الاؤنس اور جائز ترقی کے حق سے محرومی کے باوجود عبدالرزاق نائب قاصد اپنی اعلیٰ تعلیمی قابلیت، ہنر مندی، تجربہ اور کمپیوٹر سسٹم پر مہارت کی بدولت ریجنل آفس سیالکوٹ میں گریڈ 2 کی معمولی ملازمت پر قناعت کرتے ہوئے تسلی بخش طور پر دفتری فرائض انجام دے رہے ہیں عبدالرزاق کے افسران بالا ان کی خدمات سے ہمیشہ پوری طرح مطمئن رہے ہیں ۔
عبدالرزاق نے اپنے روشن مستقبل کے لئے 2017ء میں ای او بی آئی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی خالی اسامیوں کے لئے NTS کے زیر اہتمام تحریری ٹیسٹ کے لئے بھی درخواست جمع کرائی تھی لیکن فی الحال ان خالی اسامیوں پر بھرتی روک دی گئی تھی ۔
عبدالرازق کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ریجنل آفس سیالکوٹ کے ریجنل ہیڈ صاحبان اور B& C II لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل صاحبان کی وساطت سے اپنے M Phil کوالیفکیشن الاؤنس مبلغ 2500 روپے ماہانہ اور اپنی MBA کی اعلیٰ تعلیم کے مطابق اپنی جائز ترقی کے لئے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کو بارہا درخواستیں ارسال کرچکے ہیں لیکن ایک طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال انصاف سے محروم ہیں ۔
جبکہ ای او بی آئی کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی نے ادارہ میں مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیمی قابلیت کے حامل ملازمین کو کوالیفکیشن الاؤنس جاری کرنے کے لئے ایک نوٹیفکیشن نمبر 25/2021 بتاریخ 14 جنوری 2021 جاری کیا تھا جس کے مطابق M Phil کی تعلیمی قابلیت رکھنے والے ملازمین کے لئے مبلغ 2500 روپے ماہانہ کوالیفکیشن الاؤنس کی منظوری دی گئی تھی ۔
لیکن اس واضح نوٹیفکیشن کے باوجود ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے بعض انتہائی غیر ذمہ دار اعلیٰ افسران ایک چھوٹے شہر میں گزشتہ 27 برسوں سے محنت اور تندہی سے خدمات انجام دینے والے بے بس اور کمزور نائب قاصد عبدالرزاق کا حق غضب کئے بیٹھے ہیں لیکن ان افسران کے اثرورسوخ کی بناء پر ای او بی آئی کی انتظامیہ نے ان بااثر اور قانون سے بالاتر افسران کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی ۔
اس سخت نا انصافی پر جہاں عبدالرازق نائب قاصد انتہائی دل گرفتہ ہیں وہیں ای او بی آئی کی انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے کہ ان کے ادارہ میں ایک چھوٹے سے شہر کے نائب قاصد کی جانب سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا ادارہ کے لئے بھی باعث فخر بات ہے اور انتظامیہ کی جانب سے عبدالرزاق نائب قاصد کی حوصلہ افزائی لازم ہے ۔
لیکن ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے بااثر اعلیٰ افسران نے اپنی من مانی کرتے ہوئے عبدالرزاق نائب قاصد کو اس کا جائز حق فراہم کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے اس کے کوالیفکیشن الاؤنس اور جائز ترقی کی تمام درخواستوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے تاکہ آئندہ ادارہ کے کسی بھی چھوٹے ملازم کو اپنے روشن مستقبل کے لئے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی جراءت نہ ہو سکے ۔
عبدالرازق نائب قاصد ریجنل آفس سیالکوٹ نے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے تعلیم دشمن اور اسٹاف ملازمین کا استحصال کرنے والے بااثر افسران کے منفی رویہ سے تنگ آکر ای او بی آئی بورڈ آف ٹرسٹیز کے صدر محترم ذوالفقار حیدر اور چیئر پرسن محترمہ ناہید شاہ درانی سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ انہیں ہائیر ایجوکیشن کمیشن(HEC) اسلام آباد کے قواعد و ضوابط کی روشنی میں اور ای او بی آئی کے کوالیفکیشن الاؤنس کے متعلق جاری شدہ نوٹیفکیشن نمبر 25/2021 کے مطابق فوری طور پر ان کا M Phil کوالیفکیشن الاؤنس مبلغ 2500 روپے ماہانہ پچھلے عرصہ سے مؤثر کرکے منظور کیا جائے اور ان کی MBA کی اعلیٰ تعلیم اور گزشتہ 27 برسوں کے وسیع ملازمتی تجربہ کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں جائز ترقی کا حق بھی دیا جائے تاکہ وہ مزید دلجمعی سے ای او بی آئی میں اپنے فرائض انجام دے سکیں ۔