کراچی : ہری پور پنیاں میں واقع معروف دربار عالیہ قادریہ بھیرہ شریف کے سجادہ نشین پیر محمد طیب الرحمن قادری اور پیر قاسم قادری دو روزہ مختصر دورہ پر کراچی آئے تھے جہاں انہوں نے جید علمائے کرام ، مفتیان عظام ، مبلغین دین اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقائیں کی ہیں اور اس کے بعد واپس بھیرہ شریف پہنچ گئے ۔
پیر طیب الرحمن قادری اور پیر قاسم قادری جمعرات کو مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن سے ملاقات کی ، ملاقات میں مفتی رفیع الرحمن نورانی ، دعوت اسلامی کے مبلغ مولانا یوسف عطاری قاردری کے علاوہ ICRC پاکستان کے ڈائریکٹر ضیاء اللہ رحمانی ، سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی شوری کے ممبر امجد چامڑیا سمیت دیگر علمائے کرام کے علاوہ ARY کے سینئر پروڈیوسر قاضی محمد یاسر بھی شریک تھے ۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے بھیرہ شریف کے عظیم روحانی بزرگ حضرت اقدس پیر محب الرحمن قادری رحمتہ اللہ علیہ کے وصال پر تعزیت بھی کی اور خصوصی دعا بھی کرائی ۔
بعد ازاں پیر طیب الرحمن قادری نے مرکز دعوت اسلامی کا خصوصی دورہ کیا جہاں عالمی اصلاحی تنظیم دعوت اسلامی کے مرکز فیضان مدینہ کی دینی علمی کاوشوں کا خصوصی دورہ بھی کیا گیا ۔ جہاں پر دعوت اسلامی کے ممبر شوری حاجی عبدالحبیب عطاری نے حضرت اقدس پیر محب الرحمن قادری رحمہ اللہ کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کرائی ۔ اس موقع پر مبلغ دعوت اسلامی حاجی یوسف سلیم عطاری سمیت دیگر علمائے کرام موجود تھے ۔
علاوہ ازیں سپر ہائی ووے میں واقع جامعہ صفہ علیمیہ کے مہتمم مولانا رفیع الرحمن نورانی کے مدرسہ کا خصوصی دورہ بھی کیا گیا اور ان کی دینی کاوشوں کو سراہا ۔
پیر طیب الرحمن قادری نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ( ڈی ایس پی ) آصف منور کی دعوت پر لیاری کلاکوٹ پولیس اسٹیشن میں واقع جامعہ مسجد مدینہ میں جمعہ کا خطبہ دیا اور نماز پڑھائی اور مملک خدا داد اور عالم اسلام کیلئے دعائیں بھی کی گئیں ۔
جس کے بعد انہوں نے گلشن اقبال ایکسپو سینٹر کے قریب واقع مسجد گلشن اقبال میں مولانا رفیع الرحمن نورانی سے ملاقات کی ۔ بعد ازاں ماڈل کالونی میں مزکز دفاع ختم نبوت کونسل کے چیئرمین علامہ ضیااللہ سیالوی کی دعوت پر ان کے مرکز کا دورہ بھی کیا ۔ جس کے بعد جمعہ کی شام کو وہ واپس بھیرہ شریف لوٹ گئے ۔
کراچی میں اہم ملاقاتوں میں علمائے کرام نے پیر محب الرحمن قادری المعروف چن پیر رحمہ اللہ کے لئے نیک جذبات کا اظہار کیا اور ان کی علمی اور روحانی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور انے صاحبزادوں کو ان کے لیئے صدقہ جاریہ کا نمونہ قرار دیا ہے ۔