پیر, دسمبر 9, 2024
صفحہ اولتازہ ترینکراچی: بورڈ اف سیکینڈری ایجوکیشن پرائیویٹ اسکولز ایجوکیشن مافیا کے نرغے میں،...

کراچی: بورڈ اف سیکینڈری ایجوکیشن پرائیویٹ اسکولز ایجوکیشن مافیا کے نرغے میں، ملک اصغر

 

کراچی ( ایجوکیشن رپورٹر ) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے سالانہ 2023 کے امتحانات میں نقل کے رجحان پر اکثر و بیشتر اخبارات اور ٹی وی چینل پر شور مچا ہوا ہے ۔ مخالفین ایک دوسرے کو پردے کے پیچھے رہ کر خوب بدنام کر رہے ہیں اور صحافی حضرات بورڈ کے اہلکاروں کو بدنام کرنے میں کوئی کثر باقی نہ رہے کے فارمولے پر عمل پیرا ہیں ۔

 

اصل حقیقت تو یہ ہے کہ بورڈ انتظامیہ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی بورڈ مخالف خبروں کو نظر انداز کر رہی ہے جس کی وجہ سے ایجوکیشن مافیا گھٹیا شہرت پانے کی تگ ود میں لگی ہے ۔

 

سروے کے مطابق جب امتحانی مراکز کا دور کیا گیا تو پرائیویٹ اسکولز میں بنے امتحانی مرکز کی اکثریت ایجوکیشن مافیا نے ہی بنوائے ہیں ۔

 

ایجوکیشن مافیا میں سب سے پہلے غلام عباس بلوچ جو سابقہ ممبر بورڈ اور دی ائیڈیل ہائیر سیکنڈری اسکول و کالج اسپارکو روڈ اسکیم ۳۳ ، دوسرانام شہزاد اختر جو پرائیویٹ اسکول مالکان ایسوسی ایشنز کے چیئر مین ہیں اور وزارت تعلیم کے ساتھ اپنے تعلقات بتاتے ہیں کانام ہے ۔ تیسرا نام راجہ محمد فیاض کشمیری کا ہے ۔ جو بورڈ انتظامیہ پر ہر سال کرپشن کا الزام لگا کر پٹیشن لگانے دھمکیاں لگاتا ہے ۔

 

بورڈ کے چند اہلکاروں کو اپنا مخبر بنا رکھا ہے ان کے نام ابھی راز رکھے۔ امتحانی مرکز کے ایک سپرینٹڈنٹ کو 12 مئی وقت 4:41 منٹ کال کی پورےھ10 منٹ 15 سیکنڈ بات کی اور کہا کہ اگر میرے پانچ اسکول تمھارے سینٹر پر موجود ہیں ان کو نقل کے تمام مواقعے فراہم کرو اور کمرہ امتحان کے نگران بھی میرے بھیجے گئے بندوں کو بناؤ ورنہ تم پر بھی کرپشن ۔ پیسے کے لین۔دین کا الزام لگا کر ، اخبارات میں نام شائع کرکے بورڈ انتظامیہ کے سامنے بدنام کر دوں گا ایکسپریس ، جنگ ، امت اور 92 نیوز میری مٹھی میں ہیں ۔

 

یہ پرائیویٹ اسکول مالکان کو امتحانی سینٹر بنوانے اور غلط طریقے سے پیسے کمانے اور اسکول کو امتحانی سینٹر بننے کے فوائد سے اگاہ کرتا ہے اسکول کو مشہور ہونے کے طریقے بتاتا اور ان پرائیویٹ اسکول مالکان کو( چ) بنا کر بورڈ انتظامیہ کے نام سے پیسے بٹورتا ہے ۔ جبکہ بورڈ میں FIA اور اینٹی کرپشن کے اعلیٰ عہدے داروں سے فون سفارش کروا کر اپنے امتحانی سینٹر بنواتا ہے ۔ جبکہ تیسرا نام مزمل شاہ کا ایا ہے یہ بندہ گورنمنٹ اسکول کا ٹیچر ہے ۔

 

گورنمنٹ اسکول میں کم اور پرائیویٹ اسکولز کے مالکان کو امتحانی سینٹر بنوانے اور بورڈ اف سیکینڈری ایجوکیشن میں اعلیٰ افسران کے ساتھ تعلقات بتاتا ہے اور ان کے ساتھ تصویرین بنواتا ہے سوشل میڈیا پر پرائیویٹ اسکول فرینڈز کو پوسٹ شائع کر کے اپنا مقام بنانے کی کوشش کرتا ہے ۔پرائیویٹ اسکول مالکان کوچ بنا کر پیسے بٹورتا ہے ۔

 

ذرائع نے بتایا ہے ۔ محکمہ تعلیم کے اعلی افسران کے ساتھ تعلقات بتاتا ہے محکمہ ایجوکیشن میں بھرتی کرانے کے لاکھوں پیسے بھی بٹورتا ہے ۔ ہماری ٹیم نے تقریبا اب تک 127 امتحانی مرکز کی چھان بین کی تو ذرائع کے مطابق غلام عباس بلوچ ، شہزاد اختر ، راجہ محمد فیاض ، مزمل شاہ ، جنگ اخبار کے صحافی محمد عسکری , ایکسپریس اخبار کے سید نبیل اختر و دیگر صحافی جن کو بورڈ نے سفارش پر امتحانی مرکز بنا کر دیئے ہیں ۔

 

اور یہی لوگ بورڈ کی چیئرمین اور ناظم امتحان کو بدنام کرنے کے درپے ہیں اور رشوت لینے کا الزام لگا رکھا ہے ۔ جبکہ ایجوکیشن مافیا نے پرائیویٹ اسکول مالکان کو بتایا کہ بورڈ چیئرمین شرف علی شاہ کے نام پر پچاس ہزار فی امتحانی مرکز اور امتحانی مرکز کی تبدیلی فی اسکول 30000 روپے وصول کیئے ۔

 

یہ سب حضرات ماضی میں بچوں کو ٹیوشن پڑھاتے تھے اور کنگلے تھے اج کرڑوں , اربوں روپے کی جائداد کے مالک بن گئے ہیں ۔

 

پچھلے کئی امسال سے بورڈ اف سیکینڈری ایجوکیشن کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ کراچی شہر کے مضافات لانڈھی ، کورنگی ، بن قاسم ، گڈاپ ، نیو کراچی ، ملیر ، شاہ فیصل ، بلدیہ ٹاؤن ، اورنگی ٹاؤن ، بلدیہ ٹاؤن ، ہاکس بے ، ماڑی پور ، کیماڑی ، اختر کالونی ، منظور کالونی وغیر وغیرہ کے علاقے ہیں ۔ FBR سے جب ان حضرات کا ڈیٹا مانگا گیا تو FBR کے پاس ان کا ڈیٹا موجود نہیں ۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین