جمعرات, مارچ 28, 2024
صفحہ اولتازہ ترینکراچی: پہلے مرحلے میں بارہویں جماعت کے امتحانات 30 مئی سے شروع...

کراچی: پہلے مرحلے میں بارہویں جماعت کے امتحانات 30 مئی سے شروع ہوں گے

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے پہلے مرحلہ میں بارہویں جماعت کے تمام گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2023ء بروز منگل 30 مئی 2023ء سے شروع ہورہے ہیں۔

 

ان امتحانات میں ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوں گے۔

 

وہ انٹربورڈ آفس کے کانفرنس ہال میں منعقدہ پریس بریفنگ سے خطاب کررہے تھے۔

 

اس موقع پر سیکرٹری انٹربورڈ محمد عمران خان چشتی اور ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو بھی موجود تھے۔

 

تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹرمیڈیٹ حصہ دوم بشمول امپروومنٹ آف گریڈ/ڈویژن، ایڈیشنل سبجیکٹس، بینیفٹ کیسز، شارٹ سبجیکٹس، ٹی پی (بارہ پرچے) اور اسپیشل چانس کے سالانہ امتحانات برائے 2023 ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز 30 مئی سے ہورہا ہے۔

 

بروز منگل 27 جون تک جاری رہنے والے امتحانات میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، کامرس ریگولر،کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدواروں،ہوم اکنامکس گروپس اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے۔

 

ان امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں ہونے والے پرچوں میں ایک لاکھ 15ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔

 

صبح کی شفٹ میں صبح 9بجے سے 12بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں 59 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات لیے جائیں گے جس میں 56 ہزار سے زائد امیدوار شرکت کریں گے۔

 

انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2023ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 211 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 117 امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 94 شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔

 

اس کے علاوہ مجموعی طور پر59 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جس میں 30 صبح کی شفٹ میں جبکہ 29 شام کی شفٹ میں ہیں۔

 

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ شفاف امتحانات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن و بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ،یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری کالجز ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، کمشنر کراچی، ڈائریکٹر جنرل رینجرز، آئی جی پولیس،کے الیکٹرک اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈکو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔

 

تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی و پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔

 

چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ نقل کی روک تھام کیلئے پچھلے سال کی طرح اس سال بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

 

امتحانی مراکز میں ویجی لینس آفیسرز، سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباء سمیت کسی کو بھی موبائل فون، ٹیبلٹس، لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 

دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس نقل کا مواد یا موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کیلئے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی۔

 

متحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔

 

انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ آفس کی طرف سے امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل اور امتحان ختم ہونے کے بعد جوابی کاپیوں کے سربمہر پیکٹس بورڈ آفس پہنچانے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

 

اس کے علاوہ امتحانی مراکز کی انتظامیہ کو امیدواروں کو دورانِ امتحانات تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ امتحان کے آغاز سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایت سے بچنے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ امر یقینی بنائیں کہ امتحانی مراکز پر پرچہ سوالات کے سربمہر پیکٹس اور لفافے کھولتے وقت سینٹر سپرنٹنڈنٹس (پرنسپل) اور ویجی لینس آفیسر موجود ہوں جبکہ اس موقع پر ان کے دستخط بھی لیے جائیں۔

 

چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے 8 سپر ویجی لینس ٹیموں کے ساتھ 24 ویجی لینس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کے اچانک دورے کر کے وہاں موجود سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی۔

 

انہوں نے بتایا کہ 8سپر ویجی لینس ٹیموں میں سے چار سپر ویجی لینس ٹیمیں سینئر اساتذہ پر مشتمل ہوں گی جبکہ باقی چار سپر ویجی لینس ٹیموں میں سے ایک ٹیم چیئرمین انٹربورڈ، دوسری ناظم امتحانات انٹربورڈ، تیسری ٹیم ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ اور چوتھی ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی کے ماتحت کام کریں گی۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین