اتوار, نومبر 17, 2024
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی : پرچیز افسر کی من مانیاں ، سالانہ 6 سے...

جامعہ کراچی : پرچیز افسر کی من مانیاں ، سالانہ 6 سے 7 کروڑ روپے کے بغیر ٹینڈر اخراجات

کراچی : جامعہ کراچی پرجیز افسر کی من مانی عروج پر ہیں ۔ پرجیز افسر سالانہ 6 سے 7 کروڑ روپے کی خریداریاں وینڈر کے ذریعے بغیر ٹینڈر کے کرتے ہیں ۔ جن کی آمدن سے زائد اثاثوں کی درخواست نیب کو موصول ہو گئی ہے ۔

ایجوکیشن نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق جامعہ کراچی کے پرجیز افسر ارشد گزشتہ 23 برس سے ایک ہی دفتر میں خدمات انجام دے رہے ہیں جن کی پشت پر ریٹائرڈ و بعض حاضر سروس افسران کا ہاتھ ہے ۔

ارشد نے اپنے ساتھ بعض دیگر افراد کو بھی شامل کر رکھا ہے ۔ اور خریداریوں کیلئے پرجیز کمیٹی قائم کر رکھی ہے ۔ جس میں چیف اکاونٹنٹ قمر اقبال کو رکھا گیا ہے جو رقم جاری کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی کمیٹی میں موجودگی مفادات کا ٹکراو ہے اور پرجیز کی رقم آسانی سے کلیئر و ادا ہو جاتی ہے ۔ جب کہ شعبہ انجنیئرنگ کی خستہ حالی کی ایک وجہ چیف اکاؤنٹنٹ کی جانب سے رقم کا اجراء نہ کرنا ہے ۔

انجنیئر سہیل نے متعدد بار اس حوالے سے وائس چانسلر سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے ۔ اسی طرح اساتذہ نے بھی ایوننگ کے بلز کی ادائیگی کو مقدم نہ رکھنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

پرجیز افسر ارشد نے پرجیز کمیٹی میں غیر متعلقہ افراد کو بیرونی ممبرز بنا رکھا ہے جن میں پاکستان اسٹڈی سینٹر اور سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی (CEMB) کے نمائندے بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

ان پر اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کے آڈیٹرز نے اعتراض لگا رکھا ہے ۔ 99 فیصد خریداریاں کوٹیشن پر ہوتی ہیں ۔ جو تین لاکھ یا اس سے کم کی مالیت میں کی جاتی ہیں۔جن کے لیئے مخصوص ترین سپلائر (وینڈر) رکھے ہوئے ہیں ۔ جو سالہا سال سے جامعہ میں سپلائی دے رہے ہیں ۔

پرجیز افسر ارشد کے دفتر میں سٹینڈنگ ایئر کنڈیشن نصب ہے جس کی مالیت ڈھائی لاکھ سے تین لاکھ روپے تک ہے ۔ جو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے دفتر میں بھی نہیں ہے ۔ اس لگژری سہولت کیلئے صرف پرجیز افسر ارشد اور ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم ہی ہیں ۔

جامعہ کراچی کے پرجیز افسر ارشد کی آمدن سے زائد اثاثوں کا انذازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے پاس موجود گاڑیوں کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے ۔

ارشد گریڈ 17 کا افسر ہے جو ٹائم پے سکیل پر گریڈ 19 میں فرائض انجام دے رہا ہے جس نے حال ہی میں ترقی پائی ہے ۔ ارشد راولپنڈی میں ایک اعلی شخصیت کی سفارش پر من پسند عہدے پر تعینات ہے ۔

ارشد کے فارم ہاوس پر اکثر دوستوں کی دعوتیں سجتی ہیں ۔ جہاں بیش قیمت مال مویشی رکھے ہوئے ہیں ۔ جن کے سالانہ اثاثوں کا کوئی ریکارڈ جامعہ کراچی کے پاس نہیں ہے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین