جمعہ, ستمبر 20, 2024
صفحہ اولUncategorizedقومی رحمۃ للعالمین وخاتم النبین اتھارٹی کے چیئرمین کا نوٹیفیکشن...

قومی رحمۃ للعالمین وخاتم النبین اتھارٹی کے چیئرمین کا نوٹیفیکشن تاخیر کا شکار

قومی رحمۃ للعالمین وخاتم النبین اتھارٹی کے چیئرمین کا نوٹیفیکشن تین ہفتہ بعد بھی مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ اتھارٹی چیئرپرسن کی پوسٹ مشتہر کے ہونے کے بعد کوئی سرکاری ملازم نہ تو دو سرکاری اداروں سے تنخواہ وصول کرسکتا ہے اور نہ ہی ایک سے زائد سرکاری عہدہ پر مستقل یا اعزازی منصب پر فائز ہوسکتا ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزارت تعلیم کو ایم پی ون پالیسی کے برخلاف فیصلہ کرنے میں مشکل درپیش ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس نے اتھارٹی چیئرمین کے منصب کی تقرری کے لیے 23 جون 2023 کو سمری میں پہلے نمبر پر موجود نام پر اعتراض لگا کر دوسرے نمبر کے امیدوار ڈاکٹر الیاس کی بطور اتھارٹی چیئر مین غیر قانونی طور پر منظوری تو دے دی تھی لیکن وزارت تعلیم نے تین ہفتے گزر جانے کے بعد بھی تقرری کا نوٹی فیکشن اس لیے روک کر رکھا ہے کہ ڈاکٹر محمد الیاس پہلے سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے مستقل ملازم ہیں اور دوسری کسی سرکاری ملازمت کے منصب پر مستقل یا اعزازی بھی فائز نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ اس طرح کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت تعلیم کے غیر قانونی نوٹیفیکیشن کے خلاف کسی کی بھی جانب سے عدالت میں بھی کیس فائل ہوسکتا ہے۔حکومت پاکستان کے ایم پی ون پالیسی کے مطابق جب پوسٹ مشتہر کی جاتی ہے تو اس منصب کے لیے مستقل بنیاد پر تقرری کو اہمیت دی جاتی ہے تاکہ ذمہ داریوں کو تسلسل کے ساتھ ادا کیا جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ قانونی طور پر کوئی بھی سرکاری ملازم بیک وقت دو سرکاری عہدے رکھ سکتا ہے اور نہ ہی کسی اعزازی منصب پر فائز ہو سکتا ہے۔ زرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایم پی ون پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت تعلیم کے بیورو کریسی کو فیصلہ کرنے میں مشکل درپیش ہو رہی ہے۔ جب کہ دوسری جانب بیوروکریسی پر گزشتہ تین ہفتوں سے مسلسل سیاسی دباؤں بھی بڑھتا جارہا ہے۔

وزارت کے ایک اہم سینئر افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر تفصیل سے بتایا ہے کہ قومی رحمۃ للعالمین وخاتم النبین اتھارٹی چیئر پرسن کےانٹرویو کے بعد جب تین نام کی سمری وزیر اعظم آفس ارسال کی گئی تو ترتیب کے مطابق پہلے نمبر کے امیدوار خورشید ندیم کا نام منظور کیا جانا تھا لیکن وزیر اعظم آفس میں کسی سبب تحریری نوٹ پر اعتراض کے باعث دوسرے نمبر کے امیدوار ڈاکٹر الیاس کو اہمیت دے کر منظوری دے دی گئی لیکن جب فائل وزارت تعلیم کے پاس پہنچی تو وزارت نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی پابند تھی لیکن ایم ون پالیسی کے مطابق قانونی بنیاد پر ڈاکٹر الیاس کا نوٹی فیکشن جاری کرنے سے روک دیا ہے۔ وزارت پر چونکہ۔مسلسل سیاسی دباؤ ہے کہ ڈاکٹر الیاس کے لیے کوئی راستہ نکالا جائے۔لیکن ایسا کرنے پر وزارت کے اس قدم کے خلاف عدالت میں کیس فائل کیا جاسکتا ہے۔جب کہ قانونی طور پر سمری کے تیسرے امیدوار کا نام اگر وزارت تعلیم نیا نوٹ بنا کر منظوری کے لیے بھیجنا چاہے تو بھیج سکتی ہے لیکن تیسرے امیدوار ڈاکٹر عامر طاسین میرٹ پر ہونے کے باوجود اور سیاسی سفارش نہ ہونے کے باعث ممکنہ طور پر وزارت دلچسپی نہیں لےگی۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت اگست کے پہلے ہفتہ میں کسی وقت ختم ہوسکتی ہے اور اب تک حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ کے باعث قومی رحمۃ للعالمین وخاتم النبین اتھارٹی گذشتہ ایک سال سے غیر فعال ہے۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین