کراچی : ٹیکنالوجی پارک کا بننا، یعنی انڈسٹری کا یونی ورسٹی میں ہونا انقلابی قدم ہے، تعلیم و ٹیکنالوجی کے فروغ کے بغیر معاشی استحکام کا سفر طے نہیں کیا جاسکتا، ریونیو، ریسرچ اور روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ۔
ان خیالات کا اظہار وزیر توانائی امتیاز شیخ، شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی، سی ای او اینرٹیک عبداللہ المطہری(کویت)، پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹیکنالوجی پارک ڈاکٹر اسد عارفین نے اینرٹیک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطابت کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ توانائی امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ جامعات کو سہولتیں فراہم کیے بغیر ملک کی ترقی ناممکن ہے۔ تعلیم و ٹیکنالوجی کے فروغ کے بغیر معاشی استحکام کا سفر طے نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ ٹیکنالوجی تیزی سے آگے کی جانب رواں دواں ہے جب کہ عالمی اقتصادی منظرنامہ بھی مسلسل تبدیل ہو رہا ہے۔ ایسے میں ٹیکنالوجی پارک کا بننا،یعنی انڈسٹری کا یونی ورسٹی میں ہونا، انقلابی اقدام ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ فارمولے کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ جامعہ این ای ڈی نے اس پروجیکٹ کے ذریعے اپنا نصیب خود لکھا ہے،جوکہ دیگر جامعات کے لیے مثال ہے۔
جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی کا کہنا تھاکہ پاکستان میں بننے والا یہ پہلا بڑا ٹیکنالوجی پارک ہے جس سے ریونیو، ریسرچ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنے ادارے اور ٹیم کی جانب سے کویت حکومت، اینر ٹیک، وفاقی حکومت سمیت سندھ حکومت کے تعاون پر ان کا ممنون ہوں۔
شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے طالب علموں اور اساتذہ کو فوقیت دیں گے لیکن شہر کی دیگر جامعات بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکتی ہیں۔ اعزازی مہمان کی حیثیت سے شریک کویتی سی ای او عبداللہ المطہری کا کہنا تھا کہ جی ٹو جی تعاون سے پاکستان میں ٹیکنالوجی پارک بننا خوش آیند ہے جس سے ناصرف دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہتر ہوں گے بلکہ یہ پاکستانی طالب علموں کی دل میں کویت دوستی کا سنگِ بنیاد بھی ثابت ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ کویتی حکومت کے تعاون سے 24 ارب کی لاگت سے ٹیکنالوجی پارک کی عمارت تعمیر کی جاۓ گی جس سے ناصرف این ای ڈی کے طالب علموں اور اساتذہ کے لیے تحقیق کے بہتر مواقعے میسر ہوں گے بلکہ پاکستان کی اقتصادی بہتری کا راستہ بھی کُھلےگا۔
تقریب میں ترک قونصل جزل جمال سانگو، قونصل جزل سری لنکا جگتھ ابھیورنا، وائس چانسلر ڈی ایچ اے صفا یونی ورسٹی ڈاکٹر افضل حق، ندیم حسین رقمی بینک، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، ڈینز این ای ڈی، کمپنی اینرٹیک کے کویتی نمائندہ گان سمیت عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقعے پر رجسٹرار این ای ڈی سید غضنفر حسین اورسربراہ ایمرجنگ مارکٹینگ اینرٹیک ہولڈنگ کمپنی یاسر ملک نے جی ٹو جی معاہدے پر دستخط کیے جب کہ عمارت کے ماڈل کی رونمائی بھی کی گئی۔