سندھ پروفيسرز اينڈ ليکچررز ايسوسی ايشن ( سپلا) کے اعلیٰ سطح کے وفد کی سیکریٹری کالج ایجوکیشن احمد بخش ناریجو سے ملاقات۔ سپلا وفد میں مرکزی صدر منور عباس، عصمت جہاں اور رسول قاضی شامل تھے۔ سپلا کے مرکزی صدر نے سیکریٹری کالجز احمد بخش ناریجو کو بتایا کہ صوبہ بھر میں انٹرمیڈیٹ کی کلاسز کا آغاز ہو چکا ہے مگر اردو کے علاوہ مارکیٹ میں انٹر میڈیٹ کی کتابیں دستیاب نہیں ہیں۔ جس کے سبب تعلیمی سال کے آغاز میں ہی تدریسی عمل متاثر ہورہا ہے۔
سپلا کے صدر نے سیکریٹری کالجز کو مزید بتایا کہ اس سال گیارھویں جماعت کی فزکس ، اسلامیات ، کمپیوٹر سائنس جبکہ بارھویں جماعت کی فزکس، کیمسٹری، ریاضی، انگریزی، پاکستان اسٹڈیز ، باٹنی ، زولاجی ، کمپیوٹر سائنس کی نئے نصاب کے مطابق کتابیں شایع ہونا تھیں مگر سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی غفلت اور لاپرواہی کے سبب بازار میں نہ پرانی اور نہ ہی نئی کتابیں دستیاب ہیں۔ جس کے سبب طلباو طالبات ان کے والدین سمیت اساتذ ہ شدید پریشان ہیں۔
سپلا کے صدر نے مزید کہا کہ یہ سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی نااہلی ہے کہ اب تک نئی کتابیں دستیاب نہیں ہیں لہٰذا ذمہ داران کے خلاف کروائی بھی عمل میں لانی چاہیے۔اس ملاقات کے دوران سیکریٹری اسکول اکبر لغاری ، سیکریٹری کالجز احمد بخش ناریجو سے ملنے آئے تو اسی وقت اس مسئلے کو ان کے سامنے رکھا گیا جس پر سیکریٹری اسکولز نے بتایا کہ بہت جلد کتابیں بازار میں دستیاب ہوں گی۔
سپلا کے وفد نے سیکریٹری کالجز سے مطالبہ کیا کہ گذشتہ کئی سالوں سے اپنی ترقی کے منتظر مرد لیکچرارز کی ڈی پی سی کا فوری انعقاد کیا جائے تا کہ اس ضمن میں ان کی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے ، جس پر سیکریٹری کالجز احمد بخش ناریجو نے کہا کہ مرد لیکچررز کے ورکنگ پیپرز پر کام تیزی سے جاری ہے ایک دو دن میں ڈی پی سی کے انعقاد کے حوالے سے لیٹر جاری کر دیا جائے گا۔