جمعہ, اکتوبر 18, 2024
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی کے شعبہ فزیالوجی کے زیر اہتمام ساتویں تحقیقی مکالمے بعنوان:...

جامعہ کراچی کے شعبہ فزیالوجی کے زیر اہتمام ساتویں تحقیقی مکالمے بعنوان: ہیلتھ سائنسز کے مسائل اور نتائج کا انعقاد

جامعہ کراچی کے شعبہ فزیالوجی کے زیر اہتمام گزشتہ روز ساتواں تحقیقی مکالمہ منعقد ہوا جس کا مرکز ہیلتھ سائنسز کے مسائل اور نتائج تھا۔آرٹ (ART) شعبے کا ایک تحقیقی کارواں ہے جس میں طلبہ اور اساتذہ اپنے تحقیقی جوہر پیش کرتے ہیں۔ اس مرتبہ قرات القرآن بھی اس کارواں کا حصہ رہا۔تقریب کی میزبانی دو طالبات رامین صدیقی اور شفق طارق نے کی۔

اس موقع پر آغا خان یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ناجیہ گھانچی نے کوویڈ اور پاکستانی آبادی میں اس کے جینومک تنوع پر مقالہ پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مقامی آبادی میں مختلف بیماریوں کے لئے شرح زیادہ ہو سکتی ہے اسی تنوع کی وجہ سے۔اس دوران طلبہ کی دلچسپی کو بڑھانے کے لئے ڈاکٹر ناجیہ نے طلبہ کے ساتھ ان کے مستقبل کے کیرئیر پلان کے متعلق بات چیت بھی کی۔

شعبہ فزیالوجی کے حالیہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر احسن اشفاق جو کہ اب لیاقت نیشنل اسپتال یونیورسٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں نے ٹی بی اور اس کے مرد حضرات میں بڑھتی ہوئی شرح کو غذا اور دفاعی نظام کی کمزوری قرار دیا۔

اریبہ اسلم اسسٹنٹ ٹیچر شعبہ فزیالوجی نے اپنے مقالے میں کوویڈ کی ایک اہم جین اور اس کے مختلف تنوعی پہلوؤں کو اجاگر کیا اور کس طرح اسے کوویڈ کی ڈائیگنوسزکے لئے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔۔

ڈین فیکلٹی آف سائنس جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ بانو نے اس موقع پر آرٹ جیسے پروگرام کرانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام شعبے اور جامعہ میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بے حد ضروری ہیں۔

شعبہ فزیالوجی جامعہ کراچی کے صدر ڈاکٹر تاثیر احمد خان اور ڈاکٹر ثمینہ بانو نے تحقیقی پوسٹر پریزینٹیشن جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ انعامات جیتنے والوں میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ شامل تھے جن کا تعلق شعبے کے مختلف پروگرامز سے تھا جن میں پبلک ہیلتھ، انسانی فزیالوجی، پولٹری سائنس اور MLT شامل ہیں۔ 70 کے قریب پوسٹر نمائش کے لئے رکھے گئے۔

انعامات جیتنے والوں میں فاطمہ غفار، ڈاکٹر قدسیہ صدیقی، بشرہ پرویز، سیما ناز،انعام الاحد، ولید احمد اور فیض خان شامل تھے۔ ڈاکٹر تاثیر نے پروگرام منعقد کرنے والے اسٹاف اور فیکلٹی کا شکریہ ادا کیا خاص طور پر ڈاکٹر لبنی ناز اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو بے حد سراہا۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین