وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے 12 ستمبر کو ہونے والی مجلس عاملہ کے ارکان کی ایک ملاقات کے بعد انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا ہنگامی اجلاس 13 ستمبر اسٹاف کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
اجلاس میں وائس چانسلر سے ہونے والی اس خصوصی ملاقات میں اٹھائے گئے ایشوز ایوننگ بل کے ادائیگیوں میں ہنوز تعطل، اساتذہ و ملازمین اور انکے dependents کی ایم فل پی ایچ ڈی میں فیس ایگزمشن, میڈیکل کی سہولیات اور ان پر ان کے ردعمل سمیت دیگر ایشوز پر غور کیا گیا:
1- اجلاس نے ایوننگ کے مشاہروں کی ادائیگی میں مسلسل تعطل اور کئی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ میں پائی جانے والی بے چینی اور اضطراب پر غور کیا کہ جہاں کئی شعبہ جات میں اساتذہ کورسز پڑھانے پر آمادہ بھی نہیں ہیں۔ اس تشویش ناک صورتحال کو مجلس عاملہ کے ارکان شیخ الجامعہ کے ساتھ ملاقات میں پیش کر چکے تھے اور چونکہ اس پر شیخ الجامعہ کی طرف سے کوئی حوصلہ افزاء جواب سامنے نہ آسکا تھا، بلکہ شیخ الجامعہ نے فرمایا کہ اگر بلز ادا نہیں ہورہے تو لوگ ایوننگ پروگرام میں نہ پڑھائیں ۔ لہذا مجلس عاملہ نے شیخ الجامعہ کے بیان کی روشنی میں فیصلہ کیا کہ اب مورخہ 14 ستمبر 2023 سے شام کی کلاسز کا غیر معینہ مدت تک کے لئے مکمل بائیکاٹ کیا جائیگا۔
2- اجلاس میں شیخ الجامعہ سے ملاقات میں اساتذہ و ملازمین کے اہل خانہ کی جامعہ کراچی میں فیس ایگزیمشن کے معاملے پر بات چیت، ان سے گزارش کہ جامعہ کے اساتذہ، ملازمین اور ان کے dependants کی ایم فل، پی ایچ ڈی کی fees exemption بحال کی جائے پر بھی غور کیا گیا۔ اگرچہ اس طرح کی سہولیات ہر ادارے میں دی جاتی ہے تاہم شیخ الجامعہ نے اس مطالبے کو بھی ماننے سے انکار کرتے ہوئے معاملہ سنڈیکیٹ میں پیش کرنے کا کہا۔ مجلس عاملہ کے اجلاس نے انتظامیہ کی طرف سے اس سہولت کو سلب کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔ یہ سہولت سالہا سال سے جامعہ کراچی کے تمام ملازمین کو دستیاب رہی ہے جسے اچانک سے سنڈیکیٹ کی اجازت سے مشروط کرکے روکا جارہا ہے۔ اساتذہ و ملازمین پہلے ہی انکریمنٹ نہ لگنے اور ایوننگ کے مشاہروں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مضطرب ہیں۔ اجلاس نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اس سلسلہ میں سالہا سال سے موجود fee exemption کی پالیسی کو فی الفور بحال کرے۔
3- مجلس عاملہ کے اجلاس میں مختلف صدور شعبہ جات اور اساتذہ کی جانب سے موصول شیخ الجامعہ کے نامناسب رویہ کی نشاندہیوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ ایسے واقعات کا ہونا افسوسناک اور جامعہ کے ماحول کے لیے کسی صورت مناسب نہیں۔ اجلاس نے شیخ الجامعہ سے اپنے رویہ پر فی الفور نظر ثانی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
4- اجلاس میں جامعہ کے پینل پر ہسپتالوں کی عدم موجودگی کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرے۔ ڈاؤ اور لیاقت نیشنل اسپتال جیسے Tertiary care hospitals کو پینل پہ لانا انتہائی اہم ہے۔
اجلاس صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر صالحہ رحمان صاحبہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں درج ذیل اراکین نے غفران عالم، ڈاکٹر اسد تنولی، ڈاکٹر ذیشان اختر، ڈاکٹر نائلہ عثمان، ڈاکٹر معروف بن رؤف، ڈاکٹر ندا علی، ڈاکٹر انتخاب الفت، ڈاکٹر ذیشان اقبال، ڈاکٹر حنا، ڈاکٹر صادق علی خان, ڈاکٹر خالد جمال اور ڈاکٹر عبدالجبار شرکت کی: