سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن(سپلا) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس مسلم سائنس کالج میں مرکزی صدر پروفیسر منور عباس کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی کارروائی سپلا کے مرکزی سیکرٹری جنرل پروفیسر شاہجہان پنھور نے چلائی۔ اجلاس میں سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر منور عباس، مرکزی سیکرٹری جنرل پروفیسر شاہجہان پنھور، مرکزی عہدیداران پروفیسر سید عامر علی شاہ، پروفیسر الطاف احمد کھڑو، پروفیسر نجیب خان لودھی، پروفيسر عصمت جھان، پروفیسر جڑيل شاہ، سینئر ڈی پی ای خرم رفیع، پروفیسر حمیدہ میربحر، پروفیسر رسول قاضی، پروفیسر سعید احمد ابڑو، سپلا کراچی کے صدر پروفیسر کریم احمد ناریجو، جنرل سیکریٹری پروفیسر عامر الحق، سپلا سکھر کے صدر پروفیسر مشتاق احمد پھلپوٹو نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جس کے بعد اجلاس کے مختلف مسائل پر تفصیلی بحث کے بعد فیصلے اور مطالبات کئے گئے۔ جس کے مطابق سپلا نے وزیر تعلیم میڈم رعنا حسین اور سیکرٹری کالجز مس صدف انیس شیخ کی مقرری کا خیرمقدم کیا اور تعلیم کی بہتری اور کالجز کے مسائل کے مشترکہ حل اور تعاون کا اظہار کیا۔
اس کے بعد کالج اساتذہ کے مختلف مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے اسٹیئرنگ کمیٹی میں سپلا کی نمائندگی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ انٹر میڈیٹ کے امتحانات شدید گرمی کے مہینوں کے بجائے اپریل کے مہینے میں امتحان لینے کا مطالبہ کیا۔ جس کے لیے محکمہ سے تعلیمی پلان اور شیڈول جاری کرنے کی درخواست کی گئی. اس کے علاوہ سپلا کی سپریم ادارے صوبائی ایگزیکٹو کونسل ( پی ای سی ) کا اجلاس7 اکتوبر 2023 کو حیدر آباد میں بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس میں سپلا الیکشن سمیت اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ محکمہ کالج ایجوکیشن سے درخواست کی گئی ہے کہ کالج اساتذہ کے سروس اسٹرکچر کو دوسرے صوبوں کی طرز پر پانچ سطحی اسٹرکچر میں تبدیل کیا جائے اور کالجوں میں انرولمنٹ میں اضافہ کے باعث ایس این ای بھی روائيز کی جائی. کالج اساتذہ کی تمام سنیارٹی لسٹوں بشمول لائبریریز اور ڈی پی ايز کے مسائل حل کرتے ہوئے تمام سنیارٹی لسٹیں جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
لائبریرین اور ڈی پی ايز کو چار درجے کا ڈھانچہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ جلد از جلد بورڈ ون اور بورڈ ٹو کی خالی اسامیوں کے کیسز تیار کرکے ایس این جی ڈی کو بھیجے جائیں جبکہ نئی ترقی پانے والی خاتون اسسٹنٹ پروفیسرز کے پوسٹنگ آرڈر اور مرد لیکچررز کے ڈی پی سی منٹس منظور کرکے ان کے پروموشن کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ جبکہ سندھ حکومت سے بھی دیگر صوبوں کی طرح ملازمین کے ہاؤس رینٹ اور میڈیکل الاؤنس میں اضافے کی درخواست کی گئی. دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان سے آئندہ عام انتخابات میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے عملے کی سیکیورٹی کے لیے خاطر خواہ انتظامات کرنے کی درخواست کی گئی اور بوڑھے اور بیمار ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے اور انتخابی عملے کو مہنگائی کے تناسب سے اعزازیہ میں اضافہ کيا جائے اس حوالے سے الیکشن کمشنر کو خط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا.