کراچی : ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے واضح احکامات اور وزیر تعلیم سندھ اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی ہدایت پر صوبہ بھر کے تمام نجی تعلیمی اداروں کو 10 فیصد فری شپ پر عمل درآمد کیلئے سرکلر جاری کر دیا ۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن رافیعہ ملاح کے جاری کردہ سرکلر میں یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ تمام سکول سندھ رائٹ آف چلڈرن فری کمپلسری ایجوکیشن ایکٹ 1 تا 3 اور رول 13 کی شق 13 پر من وعن عمل کرتے ہوئے اپنے اسکولوں میں زیر تعلیم زہین اور مستحق طلبہ کو فری شب اور اسکالر شپ فراہم کریں ۔ اسکول میں زیر تعلیم کل تعداد کے کم از کم 10 فیصد کے برابر ہو اور اس کی رپورٹ چار یوم کے اندر ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروائیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ تمام ریجنل ڈائریکٹوریٹ کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے ریجن میں قائم تمام نجی اسکولوں میں مندرجہ بالا ہدایات پر من و عن عمل کرواتے ہوئے اس کی رپورٹ اور ڈیٹا چار دن کے اندر اندر ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروائیں ۔
چین آن اسکولز کو بھی اس سلسلے میں الگ خطوط کے ذریعے ان احکامات پر عملدرآمد کے لئے خطوط جاری کر دئیے گئے ہیں اور چار دن میں ان سے بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔
سرکلر میں متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقررہ مدت میں رپورٹ جمع نا کروانے والے اسکولوں کے خلاف سندھ پرائیوئٹ انسٹی ٹیوشنز ایکٹ کی سیکشن 8 کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ جس میں ان اسکولوں کی رجسٹریشن معطل یا منسوخ کر دی جائے گی اور ایسے اسکولوں کی رجسٹریشن کی معیاد ختم ہونے کے بعد ان کی رجسٹریشن کی تجدید نہیں کی جائے گی ۔
مزید برآں ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے پانچ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو اسکولوں کا روزانہ کی بنیاد پر دورہ کریں گی اور اسکولوں کی جانب سے طلبہ کو فراہم کی جانے والی فری شب اور اسکالر شپ کا ریکارڈ چیک کریں گی، اگر کسی اسکول نے رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقررہ تعداد میں فری شپ یا اسکالر شپ فراہم نہیں کی تو اس اسکول کے خلاف کمیٹی کی جانب سے ضابطہ کی کارروائی کی سفارش کی جائے گی ۔