انجمنِ اساتذہ گلشنِ اقبال کیمپس منسٹری آف ایجوکیشن کے غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے ۔
جامعہ اردو ایک خود مختار ادارہ ہے جس کا قیام وفاقی اردو یونیورسٹی آرڈیننس کے تحت عمل میں آیا۔ جامعہ اردو آرڈیننس کے تحت وائس چانسلر کو لگانے یا ہٹانے کا مکمل اختیار صرف جامعہ کی سینٹ کے پاس ہے ۔
آرڈیننس کی شق (7)12 کے مطابق کسی وقت بھی جب وائس چانسلر کا دفتر خالی ہو یا وائس چانسلر غیر حاضر ہو، یا علالت یا کسی اور وجہ سے اپنے دفتری فرائض انجام نہ دے سکتا ہو تو سینٹ جس طرح بھی مناسب سمجھے وائس چانسلر کے فرائض کی ادائیگی کے انتظامات کرے گی”۔
آج 05 اکتوبر کو منسٹری آف ایجوکیشن کی جانب سے جاری خط میں موجودہ وائس چانسلر کو اپنے انتظامی اور مالی اختیارات استعمال کرنے سے غیر قانونی طور پر روکتے ہوئے جنابِ چانسلر سے ایمرجنسی سینیٹ کی میٹنگ بلا کر نئے قائم مقام شیخ الجامعہ کا تقرّر کرنے کی استدعا کی ہے۔
جبکہ دوسرا خط از خود قائم مقام وائس چانسلر کا تقرّر کرنے کا جاری کیا گیا ہے جس کا اختیار یونیورسٹی آرڈیننس کے مطابق صرف سینیٹ کو ہے۔ ہم ان دونوں خطوط و غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر قانونی اقدامات کا حصہ بنیں سے گریز کریں۔
نیز انجمنِ اساتذہ صدر مملکت و چانسلر اردو یونیورسٹی سے درخواست کرتے ہیں کہ ان غیر قانونی اقدامات کا فوری نوٹس لیا جائے اور ان خطوط کو منسوخ کیا جائے۔