کراچی : بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ترجمان نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی کے ایچ ای جے ہاسٹل میں طالبِ علم مختیار علی کی طبعی موت ہوئی ہے ۔
مختیار علی ایچ ای جے انسٹیٹوٹ میں ایم فل کا طالب علم تھا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ دیگر طالب علموں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق ایچ ای جے بوائز ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبِ علم مختیار علی 23 اکتوبر کو پہلی منزل پر واقع کومن باتھ روم گیا تھا اور پھر اس کے بعد آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی سیکورٹی نے ہاسٹل کے دیگر طالب علموں کی مدد سے مختیار علی کو مردہ حالت میں باتھ روم سے باہر نکالا جسے فوراً ایمبولینس کے ذریعے جامعہ کراچی کی کلینک روانہ کر دیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے طالب علم کی موت کی تصدیق کی۔
آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین سمیت انتظامیہ کے دیگر ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے اس سے قبل مختیار علی کے ورثاء کو بھی اطلاع دی گئی جو فوراً کلینک پہنچ گئے۔
دوسری جانب پولیس اور رینجرز بھی موقع پر پہنچ گئی جبکہ پولیس نے ضابطے کی کاروائی کے لیے لاش کو عباسی شہید اسپتال پہنچا دیا۔
شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، سرپرستِ اعلیٰ بین الاقوامی مرکز اور سابق وفاقی وزیر برائے سائینس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن ، کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل اوربین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے سابق سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے طالب علم کی اچانک موت پر ورثاء سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مزید برآں بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں مختیار علی کی ایصالِ ثوات کے لیے قران خوانی کا اہتما م بھی کیا گیا۔