الکوثر یونیورسٹی کے فاؤنڈرفیصل ندیم نے کہا ہے کہ پاکستان آج ہمارا کردار مانگتا ہے۔ہرشخص کردار ادا کرنے کے بجائے تنقید میں لگا ہوا ہے۔اس ملک کا کوئی قصورنہیں ۔اس ملک کےباسی قصوروار ہیں
۔معاشرہ لاقانونیت سے بھرا ہوا ہے۔ معاشرے میں ہر جانب جھوٹ، بدیانتی ،خود غرضی ہی دکھائی دیتی ہے ۔ ہمیں معاشرے کی تعمیروترقی کےلیےخود غرضی کے دائرے سے باہر نکل کر بحیثیت قوم سوچنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نےکراچی یونیورسٹی کے چائینیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں مسلم یوتھ لیگ کی جانب سے ہونے والے پروگرام پاکستان لارجسٹ ایجوکیشنل سبمٹ میں شرکت خصوصی خطاب کے دوران کیا۔
سمٹ سے ڈاکٹر نعمان احمدڈائریکٹر جرنل ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ،ڈاکٹر خالد محمود عراقی شیخ الجامعہ کراچی،ڈاکٹر نعیم اختراسسٹنٹ پروفیسر زیبسٹ یونیورسٹی، پاکستان کی پہلی کلینیکل لینگویسٹک ڈاکٹر ثمرین ریاض احمد ‛ ڈاکٹر صفیہ عروج چئیرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ٹیچر ایجوکیشن اورمسلم یوتھ لیگ کراچی کے صدرانجینئر محمد خضر نے بھی خطاب کیا۔
فیصل ندیم کا کہنا تھا کہ آج ہمارے ملک کی سب سے بڑی ضرورت کسی شخصیت کو اجاگر کرنا ہرگز نہیں بلکہ بحیثیت قوم ہم کس طرح آگے بڑھ سکتے ہیں اس پر غور وفکرکرنا بہت ضروری ہے۔استادکی حیثیت سوسائٹی میں ڈاکٹر کی طرح ہوتی ہے۔استاد اپنے شاگرد میں اخلاقیات ،معاشرے کےلیے ایک بہترین شہری کے طور پر اس کا کردار کیا بنتا ہے ،آپ کا کردار گلی بازار گھر میں کیسا ہواس کی تعمیر کرتا ہے۔ہمیں معاشرے میں سدھار پیدا کرنے کے لیے سب خصوصیات اپنے اندر پیدا کرنی ہو ں گی۔ خود غرضی کے دائرے سے باہر نکلنا ہوگا۔اور بحیثیت قوم سوچنا ہوگا