کراچی : جامعہ کراچی انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب، اسلامی جمعیت طلبہ نے دھرنا موخر کرنے کا اعلان کر دیا ۔ 30 فیصد فیسوں میں اضافے، کانوکیشن کی تاخیر، ہراسمنٹ کے بڑھتے واقعات اور طلبہ و طالبات کے دیگر مسائل پر اسلامی جمعیت طلبہ کا دو روز سے جاری دھرنا انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد موخر ہو گیا۔
مطالبات پر جلد از جلد عمل نا کیا گیا تو ہم دوبارہ بھی احتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں اور وزیراعلی ہاؤس اور گورنر ہاؤس جانے کا آپشن بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی
جامعہ کراچی میں نئے داخلے لینے والے طلبہ و طالبات کی فیسوں میں 30 فیصد اضافے اور ہر سال بزنس ماڈل کو فالو کرتے ہوئے فیسوں میں اضافے کے خلاف، جامعہ کے اندر بڑھتے ہوئے ہریسمنٹ کیسز اور کانوکیشن کی تاخیر کے خلاف اسلامی جمعیت طلبہ جمعرات کے روز جامعہ کراچی”ایڈمن بلاک” پر احتجاج کا اعلان کیا جو کہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث دھرنے میں تبدیل ہو گیا۔
اسلامی جمعیت طلبہ کے احتجاج کے دوران ہی جامعہ کراچی میں سینڈیکیٹ اجلاس منعقد کیا جانا تھا جو کہ کورم پورا ہونے کے باوجود ملتوی کر دیا گیا۔ سینڈیکیٹ کا ملتوی ہونے والا اجلاس یہ بات بتا رہا تھا کہ جو طلباء سراپا احتجاج ہیں ان کے بغیر سنڈیکیٹ ہونا ممکن نہیں۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے 30 فیصد غیر قانونی طور پر طلبہ کی فیسوں میں اضافے اور دیگر مطالبات کے خلاف اسلامی جمیعت طلبہ کا دھرنا ایڈمن بلاک پر جمعرات سے شروع ہوا اور انتظامیہ کو یہ باور کروا دیا کہ اگر ہمارے مطالبات کل تک نہ مانے گئے تو ہم بعد نماز جمعہ سلور جبلی گیٹ اور یونیورسٹی روڈ بلاک کریں گے اسلامی جمیعت طلبہ کے کارکنان جمعہ کے روز بھی ایڈمن بلاک پر سراپہ احتجاج تھے۔
تقریبا ساڑھے بارہ بجے کے قریب انتظامیہ نے اسلامی جمیعت طلبہ کے ذمہ داران تک اپنا پیغام پہنچاتے ہوئے ان کو مذاکرات کی دعوت دی۔ اسلامی جمیعت طلبہ کا وفد شیخ الجامعہ خالد محمود عراقی سے مذاکرات کے لیے گیا اور مذاکرات میں یہ بات طے کی کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنے مطالبات انتظامیہ کو تحریری طور پر جمع کروائے گی اور اسے متعلقہ فارم پر پیش کر کے 30 فیصد اضافے کے خاتمے کو منظور کروائے گی۔ جامعہ کراچی میں گزشتہ تین سال سے تاخیر کا شکار کانوکیشن جلد کروایا جائے گا۔
جامعہ کراچی کے کوڈ آف کنڈکٹ میں یہ بات شامل ہے کہ طلبہ و طالبات کی فیسوں میں ایک سال کے اندر 10 فیصد سے زائد اضافہ نہیں ہو سکتا اسلامی جمعیت طلبہ یہ بات انتظامیہ کو بتانا چاہتی ہے کہ جو اضافہ طلباء کی فیسوں میں کیا گیا ہے وہ بالکل غیر قانونی ہے اسلامی جمیعت طلبہ پچھلے 75 سال سے طلبہ حقوق کی جنگ لڑتی ہوئی آرہی ہے اور اج بھی اسلامی جمعی طلبہ نے انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد یہ اعلان کیا ہے کہ طلباء ہر میدان میں جہاں پر بھی ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہوگی اسلامی جمعیت طلبہ کو کھڑا پائیں گے۔
اگر ہمارے مطالبات پر جلد از جلد عمل نا کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی میں دوبارہ بھی احتجاج کرنے کا حق رکھتی ہے اور اگر ہماری سنوائی نا ہوئی تو ہم وزیراعلی ہاؤس اور گورنر ہاؤس جانے کا آپشن بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی۔