پیر, نومبر 18, 2024
صفحہ اولتازہ تریناپوبٹا کا چئیرمین HEC اور جامعات کے وائس چانسلرز کیخلاف عدالت عظمی...

اپوبٹا کا چئیرمین HEC اور جامعات کے وائس چانسلرز کیخلاف عدالت عظمی سے رجوع کا فیصلہ

اسلام آباد : چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی طرف سے اختیارات کے غلط استعمال اور ان کے دباؤ پر بعض جامعات کے وائس چانسلرز کی طرف سے اساتذہ کے بنیادی انسانی حقوق سلب کرنے اور آئین پاکستان کی مسلسل خلاف ورزی کرنے کے خلاف آل پبلک یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن (اپوبٹا) کی طرف سے عدالت عظمی سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

 

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تمام سرکاری جامعات کے اساتذہ کی واحد رجسٹرڈ اور براہ راست منتخب تنظیم اپوبٹا کی کور کمیٹی کااجلاس صدر ڈاکٹر سمیع الرحمان کی صدارت میں ہوا، جس میں اپوبٹا کی اپیل پر ایچ ای سی ہیڈکوارٹر کے سامنے تین روز تک جاری رہنے والے احتجاجی دھرنے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

 

اس موقع پر چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹرمختار احمد کے طرزِ عمل پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، ڈاکٹر مختار یونیورسٹی اساتذہ کے ساتھ ہونے والے ظلم استحصال اور ناانصافی کے ذمہ دار ہیں اور اب وہ اپنے عہدے اور اختیارات کا غلط استعمال کر کے اساتذہ کو بطور پاکستان کے شہری حاصل بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کے لئے جامعات کے وائس چانسلرزپر دباو ڈال رہے ہیں جسے ملک بھر کی اساتذہ تنطیمیوں اور جامعات کے وائس چانسلرز کی اکثریت نے مسترد کر دیا ہے تاہم بعض جامعات کے وائس چانسلرز نے چئیرمین ایچ ای سی کی ایما پر یونیورسٹی اساتذہ کو احتجاجی دھرنے میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی اور دھرنے میں شریک اساتذہ کو ہراساں کرنے اور انتقام کا نشانہ بنانے کا عمل شروع کر دیا ہے جو آئین پاکستان میں دئیے گئے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور ملکی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

 

آئین پاکستان کے آرٹیکل 15، 16، 17 اور 19 میں تمام شہریوں کو مکمل آزادی کے ساتھ ملک بھر میں کہیں بھی آنے جانے، پر امن اجتماع (جلسے جلوس اور دھرنے)، یونین اور تنظیم سازی اور تحریر و تقریر کے ذریعے اظہار رائے کی مکمل آزادی دی گئی ہے۔

 

چیئرمین ایچ ای سی کے دباؤ اور ایما پر بعض وائس چانسلرز کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹیفیکیشنز اور دیگر احکامات آئین پاکستان میں دی گئی ان آزادیوں پر سنگین حملہ اور آئین پاکستان کی پامالی کے مترادف ہیں جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

 

یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد کشمیر سمیت بعض جامعات میں دھرنے میں شریک اساتذہ کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی اطلاعات مل رہی ہیں جو قابل مذمت ہیں۔ اپوبٹا نے اس طرح کی شکایات کا مکمل ریکارڈ جمع کرنے کے لئے ایک سیل بنا دیا ہے اور ایک قانونی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو آئین پاکستان میں دئیے گئے مذکورہ بالا بنیادی انسانی حقوق سے یونیورسٹی اساتذہ کو محروم کرنے کے عمل کے خلاف عدالت عظمی سے رجوع کرے گی۔

 

اپوبٹا کی کورکمیٹی نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس قاضی فائز عیسی سے اپیل کی کہ وہ چئیرمین ایچ ای سی کی طرف سے آئین پاکستان کی خلاف ورزی اور یونیورسٹی اساتذہ کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کے لئے اپنے عہدے اور ادارے کے اختیارات کے غلط استعمال کا فوری سوموٹو نوٹس لیں اور یونیورسٹی اساتذہ کو انصاف فراہم کریں۔

 

اجلاس میں ملک کی صحافی برادری بالخصوص پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے منسلک افراد کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور اپوبٹا کے احتجاجی دھرنے اور ان کے حقوق کے حصول کے لئے جاری جدوجہد کو اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اساتذہ اور صحافی معاشرے میں بنیادی انسانی حقوق اور ان کے حصول کے لئے جدوجہد کرنے کی اہمیت اجاگر کرنے اور شعور کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور اس جدوجہد میں دونوں مل کر کام کریں گے۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین