منگل, اکتوبر 22, 2024
صفحہ اولتازہ ترینداؤد یونیورسٹی کی بس پر پتھراؤ

داؤد یونیورسٹی کی بس پر پتھراؤ

کراچی: داؤد یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے چارجز ادا نہ کرنے والے طلبا کو شٹل سروس کے استعمال سے روک دیا ہے اور  شٹل سروس آن ڈیمانڈ کر دی گئی ہے ۔  شٹل سروس کو اب یونیورسٹی کیمپس کے اندر سے شہر کے مختلف علاقوں  کے لیے چلانا شروع کیا گیا ہے ۔ اس سے قبل شٹل سروس میں طلبا کیمپس کے باہر سے سوار ہوتے تھے ۔

 

ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اب شٹل سروس پر صرف ان طلبا کو ہی سوار ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے ، جنھوں نے اس سلسلے میں پورے سیمسٹر کے لیے شٹل سروس کی ادائیگی کی ہو گی اور ان کے پاس ٹرانسپورٹ کارڈ موجود ہوں گے، اور سروس کو بھی ملازمین کے بجائے صرف ادائیگی کرنے والے طلبا کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے ۔

 

ادھر معلوم ہوا ہے کہ پیر کو سچل کے علاقے میں داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی بس پر پتھرائو کیا گیا، بس کے شیشے توڑ دیے گئے اور اسے نقصان پہنچایا گیا۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں کسی طالب علم کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی کیونکہ پوائنٹ طلبا کو اتار کو واپس جا رہا تھا ۔

 

ڈاکٹر ثمرین حسین کے مطابق یونیورسٹی کے رجسٹرار سے کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرا دیں۔  ان کا کہنا تھا کہ اب ایسے افراد یا طلبا جو بغیر ادائیگی بسوں میں سوار ہونا چاہتے ہیں ۔ ان کے لیے ایسا کرنا نا ممکن ہو گیا ہے جس کے سبب اس طرح کے رد عمل آ رہے ہیں ۔

 

ایکسپریس کے طابق ادھر تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی میں انرولڈ ڈھائی ہزار طلبا میں سے 800 کے قریب شٹل سروس کا استعمال کر رہے ہیں ۔ 2023 کے نئے طلبا سے فی سیمسٹر ٹرانسپورٹ کی مد میں 7 ہزار روپے لیے جا رہے ہیں جبکہ پرانے طلبا اس مد میں فی سیمسٹر 8 سے 10 ہزار روپے فاصلے/کلومیٹر کے حساب سے ادا کررہے ہیں کیونکہ پرانے طلبا کی فی سیمسٹر فیس نئے کے مقابلے میں کم ہے۔

 

وائس چانسلر کے مطابق ماضی میں یونیورسٹی کے ہر طالب علم سے سیمسٹر فیس کے ساتھ شٹل سروس کے چارجز لیے جاتے تھے چاہے وہ اس کا استعمال نہ بھی کرے تاہم اب یہ چارجز صرف ان طلبا سے لیے جارہے ہیں جو شٹل سروس کا استعمال کر رہے ہیں ۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین